اسرائیلی فوج کی غزہ اور مغربی کنارے میں وحشیانہ کارروائیاں،صحافی سمیت 190فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

اسرائیلی فوج نے خان یونس اور رفح کے علاقوں میں 2 ہسپتالوں، لڑکیوں کے ایک سکول اور درجنوں گھروں کو نشانہ بنایا

غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کے علاوہ مواصلاتی کمپنی کے دو اہلکار بھی شامل ہیں

القسام بریگیڈز کے حملوں میں مزید 2 اسرائیلی فوجی افسر ہلاک اور کئی ٹینک تباہ ، حزب اللہ کے شمالی اسرائیل پر میزائل حملے میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے

غزہ(  ویب   نیوز)

اسرائیل نہتے فلسطینیوں کے خلاف اپنی وحشیانہ کارروائیوں میں مزید شدت لے آیا ہے، غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں ایک صحافی اور مواصلاتی کمپنی کے دو اہلکاروں سمیت مزید 185 فلسطینی جبکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں 5 نوجوان شہید ہوگئے۔جبکہ القسام بریگیڈز نے حملوں میں مزید 2 اسرائیلی فوجی افسر ہلاک اور کئی اسرائیلی ٹینک تباہ کردئیے۔ لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے شمالی اسرائیل پر میزائل حملے میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس اور رفح کے علاقوں میں 2 ہسپتالوں، لڑکیوں کے ایک سکول اور درجنوں گھروں کو نشانہ بنایا۔ غزہ پر حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 185فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔اس طرح غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 24ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ 60ہزار سے زائد زخمی ہیں۔اسرائیل کے ظلم کا اندازہ اس بات لگایا جا سکتا ہے کہ غزہ میں اب تک شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ادھر مغربی کنارے کے علاقے ہیبرون میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک کار کا تعاقب کرکے اس میں سوار دو نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔مغربی کنارے میں ہی رام اللہ کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں نے دو نوجوانوں پر بارودی مواد سے چیک پوسٹ پر حملے کا الزام عائد کرکے انہیں بیدردی سے قتل کردیا۔اسی طرح اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے اریحا شہر کے پناہ گزین کیمپ میں ایک نوجوان کو گولی مار کر شہید کیا۔صرف مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں کے حملے میں اب تک500سے زائد فلسطینی شہید اور 1000کے قریب زخمی ہوچکے ہیں،جبکہ 5 ہزار 875 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے میں مختلف کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 16 سالہ خالد ہمیدات اور 17 سالہ سلیمان کنان سمیت 5فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔مصری ٹی وی نے تصدیق کردی ہے کہ ان کے صحافی یزان الزویدی غزہ میں اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے شہید ہو گئے ہیں۔ مصری ٹی وی نے اپنے بیان میں انسانی حقوق اور صحافیوں کی عالمی تنظیموں سے اسرائیل کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی فوج نے یزان الزویدی کو غزہ میں ٹارگیٹ بنا کر شہید کیا ہے۔ صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج کے ہاتھوں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 82 ہو چکی ہے جس میں 75 فلسطینی صحافی شامل ہیں۔ غزہ میں مواصلاتی نظام کا بلیک آؤٹ اب بھی جاری ہے، مواصلاتی اور انٹرنیٹ سروسز دو روز سے معطل ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی جوابی کارروائیاں بھی جاری ہیں، القسام بریگیڈز کے مزاحمت کاروں نے خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں پر وار کرکے مزید 2 اسرائیلی فوجی افسر ہلاک اور کئی اسرائیلی ٹینک تباہ کردئیے۔ لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے بھی شمالی اسرائیل کے علاقے میں میزائل حملہ کیا گیا جس میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔یاد رہے کہ 7اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں 1500کے قریب اسرائیلی مارے گئے تھے اور 250اسرائیلیوں کو یرغمال بنالیا تھا جس میں اکثریت فوجیوں کی تھی اور اس دن سے اسرائیل کے غزہ پر مسلسل حملے جاری ہیں۔