ملک بھر میں ماہ جنوری2024کے دوران مہنگائی کی شرح28.3فیصد ریکارڈ کی گئی

ایک ماہ میں مہنگائی میں 1.4فیصد اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 0.7فیصد کا اضافہ ریکارڈ

اسلام آباد( ویب  نیوز)

ملک بھر میں ماہ جنوری2024کے دوران مہنگائی کی شرح28.3فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ دسمبر2023میں 29.7فیصد اور گزشتہ سال جنوری میں 27.6فیصد تھی اس طرح  ایک ماہ میں مہنگائی میں 1.4فیصد اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 0.7فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیاپاکستان شماریات بیورو کی جانب سے قیمتوں میں اتار چڑھاو کی جاری کی گئی ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہشہروں میں ماہ جنوری2024کے دوران مہنگائی کی شرح30.2فیصد رہی جو دسمبر2023مین30.9فیصد تھی اور جنوری2023میں 24.4فیصدتھی اس طرح ماہانہ بنیادوں پر شہروں میں 0.7فیصد کی کمی، اور سالانہ بنیادوں پر شہروں میں مہنگائی میں 5.8فیصد کا اضافہ ہوادیہات میں جنوری2024کے دوران مہنگائی کی شرح25.7فیصد ریکارڈ کی گئی جو دسمبر2023میں 27.9فیصد اور جنوری2023میں 32.3فیصد تھی اس طرح دیہات میں ماہانہ بنیادوں پر2.2فیصد اضافہ، اور سالانہ بنیادوں پر6.6فیصد کی کمی واقع ہوئی،   عام آدمی کے استعمال کی اشیا کی قیمتوں کے حساس انڈیکس (ایس پی آئی) کے مطابق ملک بھر جنوری2024میں ملک میں مہنگائی کی شرح36.2فیصد  ریکارڈ کی گئی  جو دسمبر20-23میں 35.3فیصد اور سالانہ بنیادوں پر جنوری2023میں 32.3فیصد تھی اس طرح ماہانہ بنیادوں پر0.9فیصد کمی جبکہ سالانہ بنیادوں پر5.7فیصد اضافہ ہوا ہول سیل پرائیس انڈیکس کے مطابق تھوک کی منڈیوں میں مہنگائی کی شرح جنوری2024 میں 27 فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ دسمبر2023میں 27.3فیصد اور جنوری2023میں 28.5فیصد رہیاس طرح ماہانہ بنیادوں پر ہول سیل منڈیوں میں مہنگائی میں 0.3فیصد کی کمی جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 1.50فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیاماہانہ بنیادوں پر مرغی کی قیمت میں 31.44فیصد، ٹماٹر28.28فیصد، پیاز27.87فیصد، انڈے17.22فیصد، تازہ سنزیاں 8.31فیصد، دال چنا7.63فیصد، مچھلی5.47فیصد،  چائے4.93فیصد،  چائے4.93فیصد،  ڈرائی فروٹ3.64فیصد، دال مونگ3.26فیصد،  گڑ3فیصد،  چینی2.98فیصد،ٹیلی کمیونیکیشن سروسسز15.68فیصد،  اونی گرم ملبوسات6.84فیصد،  بجلی کی قیمت میں 6.45فیصد،  مائع گیس2.35فیصد، شادی ہال2.35فیصد،  سجاوٹ کے سامان2.7فیصد کوئلہ اور لکڑی1.94فیصد اور فر نیچر کی قیمت میں 1.49فیصد کا اجافہ ریکارڈ کیا گیاسالانہ بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا   قدرتی گیس519.16فیصد،  بجلی کی قیمت میں 70.55فیصد، ٹرانسپورٹ سروسسز41.03فیصد، سٹیشنری41فیصد، کمیونیکیشن آلات39.72فیصد، کتابیں 36.97فیصد،  آلات36فیصد،  واشنگ سوپ ڈٹر جینٹ35.2فیصد، میریج ہال34فیصد، اخبارات34.15فیصد،  مائع گیس28فیصد،  ادویات27.45فیصد،  ہسپتال اخراجات23.79فیصد،  ٹماٹر154.41فیصد،  سیکریٹ98فیصد،  تازہ سبزیاں 80فیصد، گرم مصالحہ جات61.92فیصد،  چینی54.95فیصد،  پھلیاں 52.45فیصد، گڑ50فیصد، مشروبات45فیصد، چائے43.41فیصد، انڈے42.39فیصد، دال ماش41.71فیصد،  آٹے کی قیمت میں 40.77فیصد، آلو کی قیمت میں 35فیصد،  ڈرائی فروٹ31فیصد،  خشک دودھ29فیصد،  چاول28.35فیصد، دال مسور27.98فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہیماہانہ بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ان میں آلو32فیصد،  کوکنگ آئل1.34فیصد،گھی1.09فیصد،  سرسوں کا تیل0.18فیصد کی کمی واقع ہوئی۔۔