بھارتی وزیر اعظم نے ابو ظہبی میں27 ایکڑ پر محیط مندر کا افتتاح کر دیا

متحدہ عرب امارات کی حکومت نے مندر کی تعمیر کے لیے زمین عطیہ کی تھی

ابو ظہبی( ویب  نیوز)

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی  نے ابو ظہبی میں عرب کے پہلے مندر کا افتتاح کر دیا ہے بھارتی وزیر اعظم مودی کی جانب سے اس مندرکی بنیاد 2015 میں رکھی گئی تھی، تاہم اب 2024 میں اس مندر کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے۔    108 فٹ اونچے مندر  کا افتتاح بھارتی  وزیر اعظم مودی  نے کیا۔ بی اے پی ایس (بوچسن واسی شری اکشر پرشوتم سوامی نارائن سنستھا) کا یہ مندر دوبئی۔ ابوظہبی شیخ زائد ہائی وے کے کنارے الرہبا کے نزدیک ابو مریخہ میں واقع ہے۔ تقریبا 27ایکڑ پر محیط اس مندر کی تعمیر کا آغاز سن 2019 میں ہوا تھا۔بی اے پی ایس ہندووں کا ایک فرقہ ہے، جس کا قیام سن 1905 میں عمل میں آیا تھا۔ دوبئی میں پہلے سے ہی تین ہندو مندر موجود ہیں تاہم بی اے پی ایس کا یہ مندر خلیج میں سب سے بڑا ہندو مندر ہو گا۔متحدہ عرب امارات کی حکومت نے مندر کی تعمیر کے لیے زمین عطیہ کی تھی۔ وزیر اعظم مودی نے مندر کی تعمیر کے لیے شیخ النہیان کا شکریہ ادا کیا۔گلابی پتھر سے بنے اس مندر کو روایتی طور پر بنایا گیا، جبکہ اس مندر کا نام بوچاونواسی اکشر پروشوتم سوامی ناراین سنستھان (بی اے پی ایس) مندر ہے جو کہ ابو مرویخا شہر میں واقع ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق اس مندر کی تعمیر میں راجھستانی گلابی پتھر کا استعمال ہوا ہے، جبکہ اطالوی ماربل سے اسے تعمیر کیا گیا۔ 2015 میں ابو ظہبی کے ولی عہد نے نریندر مودی کے دورے پر 13 اعشاریہ 5 ایکڑ زمین مندر کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔جبکہ 2017 میں اس مندر کی بنیاد رکھی گئی تھی، ابو ظہبی میں موجود اس مندر میں مہمان خانہ، عبادت گاہ، باغ اور دیگر ادبی جگہوں کے لیے ایریا مختص کیا گیا ہے۔ اس مندر کے ساتھ میں موجود 7 مینار متحدہ عرب امارات کے 7 امارتوں کی علامت کو واضح کرتے ہیں۔تاہم بھارتی میڈیا کا یہ دعوی غلط ثابت ہوا کہ یہ مندر عرب ممالک میں پہلا مندر ہے، کیونکہ اس مندر سے پہلے تقریبا ایک صدی پہلے مندر بحرین کے دارالحکومت منامہ میں بنایا گیا تھا۔یہ مندر سندھی ہندو برادری کی جانب سے تعمیر کیا گیا تھا، جو کہ تقسیم ہند سے کئی سال پہلے ٹھٹھہ جو کہ اب پاکستان میں ہے، سے یہاں آئے تھے۔