Tag: جموں وکشمیر

 جموں وکشمیر.. وابستگی کا تعین کرنے کے لیے یکطرفہ اقدامات حتمی حل نہیں ہو گا۔ پاکستان ے 5 اگست 2019کو اور اس کے بعد  جموں وکشمیر میں بھارتی یکطرفہ اقدامات غیر قانونی ہیں عملی طور پر کالعدم ہیں۔منیر اکرم

جموں وکشمیرکے کسی بھی حصے کی وابستگی کا تعین کرنے کے لیے یکطرفہ اقدامات ریاست کا حتمی حل نہیں ہو…

بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 370  کی منسوخی کے خلاف مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا بھارتی سپریم کورٹ میںمقدمے کی سماعت دو اگست سے روزانہ کی بنیاد پر5 ستمبر تک جاری رہی

بھارتی سپریم کورٹ میںآرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا بھارتی سپریم کورٹ میںمقدمے کی…

 جموں وکشمیر میں میڈیا کی آزادی کے لیے جگہ بتدریج سکڑ رہی ہے۔ ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا  آصف سلطان، سجاد گل اور فہد شاہ کے بعدکشمیری صحافی عرفان معراج بھی این آئی اے کا شکار ہوگئے

ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا کوکشمیر میں صحافیوں کے خلاف یو اے پی اے قانون کے استعمال پر تشویش ہے نئی…

اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ برسلز: مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں ختم کی جائیں، بلجیئم میں سیمینار کے مقررین کا مطالبہ

یواین سیکرٹری جنرل مسئلہ کشمیرکے حل میں اپنا کردار ادا کریں،پیش کی گئی یاداشت میں مطالبہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی…

 مشرقی لداخ پر بھارت اور چین کے درمیان بات چیت کے 17  دورکے باوجود  کشیدگی اور تعطل برقرار ہے  اس صورت حال نے بھارت کی خارجہ اور سکیورٹی پالیسی کا رخ بدل دیا ہے۔مغربی نشریاتی ادارے کی رپورٹ

نئی دہلی (ویب نیوز) جموں وکشمیر کے لداخ علاقے میں بھارت اور چین کے درمیان فوجی جھڑپ کے بعد بات…

وزیر خارجہ شاہ محمود کا سلامتی کونسل کے صدر اور یواین سیکرٹری جنرل کو خط خط میں  جموں وکشمیر کی بگڑتی صورتحال اور خطے کے امن کیلئے لاحق مستقل خطرات سے آگاہ کیا گیا

تنازعہ جموں وکشمیر پر قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے ، شاہ محمود قریشی کا خط میں مطالبہ اسلام…

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔