بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد جموں و کشمیر کی تقسیم کا عمل شروع کر دیا
جموں وکشمیرتشکیل نوایکٹ کے تحت جموں وکشمیراورلداخ کے نام سے الگ الگ ریاستیں قائم ہونگی
نو تشکیل شدہ ریاست لداخ میں کرگل اور لیہہ اضلاع کو شامل کیا جائیگا لوک سبھا کی ایک سیٹ ملے گی
موجودہ ریاست کے دیگر 12 اضلاع بھارت کے زیرانتظام ریاست جموں وکشمیر کا حصہ بنیں گے
ایکٹ کے تحت موجودہ ریاست جموں وکشمیر کے لیے لوک سبھا ( بھارتی ایوان زیریں) کی5 سیٹیں مختص
بھارتی وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا 31اکتوبر کو تقسیم کے فارمولے پر عمل درمد ہو جائے گا
نئی دہلی(کے پی آئی) بھارتی حکومت نے ارٹیکل370 ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد جموں و کشمیر کی تقسیم کا عمل شروع کر دیا ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق بھارتی صدر رام ناتھ کووندنے جمعہ کے روز جموں وکشمیرتشکیل نوایکٹ 2019 کی منظوری دے دی ہے۔ایکٹ کے تحت جموں وکشمیر کوجموں وکشمیراورلداخ کے نام سے تقسیم کر دیا گیا ہے ۔ بھارتی وزارت داخلہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت 31اکتوبر کو جموں وکشمیراورلداخ کے نام سے الگ الگ ریاستیں قائم ہونگی۔ دونوں ریاستیں بھارت کے زیر انتظام ریاستیں ہونگی۔جموں وکشمیر میں اسمبلی ہوگی جبکہ لداخ میں اسمبلی نہیں ہوگی۔ ایکٹ کے مطابق نو تشکیل شدہ ریاست لداخ میں کرگل اور لیہہ اضلاع کو شامل کیا جائیگا جبکہ موجودہ ریاست کے دیگر 12 اضلاع بھارت کے زیرانتظام ریاست جموں وکشمیر کا حصہ بنیں گے۔جموں وکشمیر میں اس وقت لوک سبھا ( بھارتی ایوان زیریں) کی چھ سیٹیں ہیں۔ تقسیم کے بعد ریاست جموں وکشمیرمیں پانچ اور لداخ میں ایک لوک سبھا سیٹ ہوگی۔ دونوں ریاستوں میں اب گورنر کی جگہ لیفٹننٹ گورنر ہوں گے۔