واشنگٹن (ویب ڈیسک ) نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع پر مسلح مظاہروں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے واشنگٹن میں مزید نیشنل گارڈز تعینات کردی گئی ہے۔  رپورٹ کے مطابق نیشنل گارڈز نے شہر کی اہم سڑکیں رکاوٹیں لگا کر بند کردی ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن کی بدھ کو ہونے والی تقریب حلف برداری سے قبل واشنگٹن ڈی سی کا اکثر حصہ لاک ڈاؤن میں ہوگا، سیکریٹ سروس کی درخواست پر پہلے ہی نیشنل مال بھی بند ہے۔

خیبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے اپنی صدارت کے پہلے دن درجنوں ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کئے جانے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر وبائی مرض، بگڑتی امریکی معیشت، آب و ہوا کی تبدیلی اور امریکا میں نسلی ناانصافی سے متعلق ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق ابتدائی 10 دنوں میں جو بائیڈن متعلقہ 4 بحرانوں سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدام کریں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20جنوری کو جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری سے کچھ گھنٹے قبل واشنگٹن چھوڑ دیں گے۔

ٹرمپ حلف برداری تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔

واشنگٹن کا ’’دی نیشنل مال‘‘ ایک ہفتے کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

ایف بی آئی کو ہنگامہ آرائی سے متعلق ایک لاکھ سے زائد ڈیجیٹل میڈیا ٹپس موصول ہوئیں جبکہ انتہائی دائیں بازو کی درجنوں سوشل میڈیا ویب سائٹس بند کر دی گئیں۔

واشنگٹن میں کیپیٹل ہل کے قریب چیک پوسٹ سے مسلح شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ میں واشنگٹن میں کیپیٹل ہل کے قریب چیک پوسٹ سے مسلح شخص کو گرفتار کر کے حلف برداری میں شرکت کا جعلی دعوت نامہ ، پستول ،500رائونداور میگزین برآمد کر لی گئی ۔مسلح شخص حلف برداری کے جعلی اجازت نامے پر چیک پوسٹ سے گزرنے کی کوشش کررہا تھا۔ نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری پر مسلح احتجاج کا خدشہ ہے، جس کے باعث امریکا بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور واشنگٹن میں لاک ڈا ئون جیسی صورتحال ہے۔