Pakistan's Prime Minister Imran Khan speaks to The Associated Press, in Islamabad, Pakistan, Monday, March 16, 2020. Khan said Monday he fears the new coronavirus will devastate developing nations' economies, and warned richer economies to prepare to write off the debts of the world's poorer countries. In the interview he also called for an end to sanctions on Iran saying they were crippling the poor nation's ability to even contain the spread of the coronavirus. For most people, the new coronavirus causes only mild or moderate symptoms. For some it can cause more severe illness. (AP Photo/B.K. Bangash)

کابینہ اجلاس میں افغان پناہ گزینوں کے اسمارٹ کارڈ کے اجرا کی منظوری

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  انتخابات میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ناگزیر ہیں انہوں نے چینی ،سیمنٹ ، کھاد اور تمباکو کی صنعت میں بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کو روکنے کے لئے ٹریک اینڈ ٹریس نظام متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔منگل کے روز اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو پچھلے پندرہ سال سے اس نظام کو لانے کے لئے کوششیں ہو رہی ہیں مگر ہر بار ان کوششوں کو سبوتاژ کردیا جاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر نے رواں سال جولائی تک ٹریک اینڈ ٹریس نظام متعارف کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر اب سندھ ہائیکورٹ نے اس پر حکم امتناعی جاری کر دیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر نے گزشتہ پانچ برس میں صرف شوگر ملز انڈسٹری پر 400 ارب روپے کا ٹیکس لگایا۔انہوں نے زور دیا کہ مکمل تحقیقات کے بعد مذکورہ انڈسٹری پر ٹیکس لگایا گیا لیکن اگر ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم ہوتا تو وقت اور توانائی سمیت وسائل زیادہ خرچ نہ ہوتے۔عمران خان نے کہا کہ جب تک ایف بی آر میں ٹریس اور ٹریک سسٹم نافذ العمل نہیں ہوگا اس وقت تک ٹیکس چوری نہیں روک سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری کے نتیجے میں حکومت کو ان ڈائریکٹ ٹیکس لگانے پڑتے ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی ہوتی ہے۔وزیر اعظم نے وزیر قانون فروغ نسیم کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ سندھ ہائیکورٹ میں ٹریک سسٹم کے نفاذ کے خلاف حکم امتناع کو ختم کرانے کے لیے عدالت کو باور کرائیں کہ یہ اقدام ملکی معیشت کے لیے کلیدی ہے۔انہوں نے وزیر قانون کو ہدایت کی کہ وہ ہائی کورٹ کو اصل صورتحال سے آگاہ کریں کہ سگریٹ کی صنعت میں صرف دو کمپنیاں ٹیکس دے رہی ہیں اور خودکار نظام کے بغیر ٹیکس چوری کی روک تھام ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹیکس چوری کی وجہ سے ہمیں بلاواسطہ ٹیکسوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے جس سے مہنگائی بڑھتی ہے۔انتخابی اصلاحات سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ناگزیر ہیں،انہوں نے کابینہ اجلاس میں زور دیا کہ ہر اجلاس میں ای وی ایم سے متعلق کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہر انتخاب کے بعد دھاندلی کا شور مچ جاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ ای وی ایم اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں،علاو ہ ازیں وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ ارکان نے کورونا کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کردیاوزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ کوویڈ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، پہلے فیز میں ہماری سمارٹ لاک ڈاون کی پالیسی کامیاب رہی، عوام ایس او پیز کا خیال رکھے۔وفاقی کابینہ نے افغان پناہ گزینوں کو اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی،اجلاس کے بعدوزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے بتایا کہ کابینہ نے ان افغان پناہ گزینوں کے اسمارٹ کارڈ کے اجرا کی منظوری دی ہے جن کے پاس رجسٹریشن کا ثبوت موجود ہے اور اس کارڈ کی میعاد دو سال ہو گی، اس کارڈ میں ان افراد کی اضافی معلومات جیسے سماجی اور معاشی تفصیلات، پاکستان میں نقل و حرکت اور اہلخانہ کے غیررجسٹرڈ اراکین کی تفصیلات درج کی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کی اس کارڈ کی بدولت زندگی آسان ہو گی اور باقاعدہ رجسٹریشن کے تحت ان کے مسائل حل کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ رواں سال ساڑھے 4لاکھ نئے گیس میٹر لگے ہیں اور ہدف 6 لاکھ نئے میٹرز کا ہے، کابینہ کو بتایا گیا کہ اگلے سال 12لاکھ نئے میٹرز ہدف مکمل کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اب تک پاکستان کی صرف 27فیصد آبادی پائپ گیس میسر ہے اور 67 فیصد لوگوں کو یہ گیس دستیاب ہی نہیں ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اس میں ایسی اصلاحات لانا چاہتے ہیں جس سے ملک کی اکثریتی آبادی کو پائپ گیس کی سہولت فراہم کی جا سکے اور اس میں گیس ریٹ میں سبسڈی کا ازسرنو جائزہ لے کر نیا نظام وضع کیا جا رہا ہے تاکہ جن لوگوں کو گیس میسر نہیں ہے ان کو بھی یہ سہولت فراہم کی جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کیٹی کے 10مارچ 2021 کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی، آٹو ڈس-ایبل سیرنج کی درآمد اور مقامی طور پر سامان کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والے خام مال کی درآمد پر ٹیکسوں میں چھوٹ بھی شامل ہے۔فواد چوہدری نے بتایا کہ تیل کی چوری میں ملوث آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف وزارت پیٹرولیم کارروائی عمل میں لائے گی اور تمام دستاب وسائل اور احتساب کے نظام کو بروئے کار لایا جائے گا۔