اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مقرر ہوگئے۔

پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرکی درخواست جمع کرائی۔ شیری رحمان، روبینہ خالد سمیت دیگر رہنما بھی یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ تھے۔

یوسف گیلانی نے 30 ممبرز کے دستخط کے ساتھ درخواست جمع کروائی جن میں  پیپلزپارٹی کے 21 ، اے این پی کے 2، جماعت اسلامی کا ایک، فاٹا کے 2، دلاور خان کے آزاد گروپ کے 4 ممبران شامل تھے۔

یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں قائد حزب اختلاف مقرر کردیا گیا۔ سینیٹ سیکریٹریٹ نے ان کے عہدے کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا۔

واضح رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرکی تعیناتی کے معاملے پر پی ڈی ایم جماعتوں میں اختلافات برقرار ہیں جب کہ کچھ روزقبل مریم نوازنے مولانا فضل الرحمن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا تھا کہ اصولی فیصلہ ہوچکا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر (ن) لیگ کا ہوگا۔

 پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مقرر ہوگئے،سینٹ سیکریٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا  ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف بننے کیلئے 30 سینیٹرز کے حمایتی دستخطوں کے ساتھ درخواست جمع کرائی تھی۔سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئے درخواست چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے پاس جمع کرائی، شیری رحمان، روبینہ خالد و دیگر رہنما ء بھی ان کے ہمراہ تھے۔ یوسف رضا گیلانی کی ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف بننے کے لئے درخواست پر 30 سینیٹرز نے تحریری حمایت کے لئے دستخط کیے تھے جن میں21 پیپلزپارٹی، 2 اے این پی، ایک جماعت اسلامی کا ممبر شامل ہے۔ سابق فاٹا کے 2 ارکان، دلاور خان کے آزاد گروپ کے 4 ممبران کی حمایت بھی شامل ہے۔ قبل ازیں سینیٹ کے 2 آزاد اراکین سینیٹر ہدایت اللہ اور سینیٹر ہلال الرحمان نے یوسف رضا گیلانی کیلئے تحریری حمایت پر دستخط کیے تھے۔خیال رہے کہ ایوان بالا میں اپوزیشن جماعتوں میں پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 21 ہے۔شیری رحمن نے بتایا تھا کہ انہیں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے جماعت اسلامی کے ایک، سابق فاٹا کے 2 اور دلاور خان کے آزاد گروپ کے 4 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔شیری رحمن نے یہ بھی بتایا کہ پیپلز پارٹی کے اپوزیشن لیڈر کے لیے 30 اراکین کے دستخط کے ساتھ درخواست جمع کروائی گئی ہے۔دوسری جانب اس حوالے سے جب سینیٹر یوسف رضا گیلانی سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مجھے خود نہیں معلوم کہ کتنے ارکان نے حمایت کے لیے دستخط کیے ہیں، مجھے شیری رحمن نے یہاں بلایا ہے۔واضح رہے کہ ایوانِ بالا کے نئے اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)میں اختلافات ابھر کے سامنے آئے تھے۔قبل ازیں مسلم لیگ(ن) سینیٹ سیکریٹریٹ میں سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے نامزد کرنے کی درخواست جمع کرواچکی تھی۔اعظم نذیر تارڑ کی نامزدگی کے لیے مسلم لیگ (ن) کے 17 اراکین سینیٹ نے دستخط کیے اس کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام(ف)کے 5 سینیٹرز اور نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 2، 2 اراکین نے حمایت کی یقین دہانی کروائی تھی۔مسلم لیگ (ن) نے سینیٹ اپوزیشن لیڈر کے لیے اعظم تارڑ کو نامزد کیا تھا لیکن پیپلز پارٹی نے نہ صرف اسے مسترد کردیا تھا بلکہ اس پر احتجاج بھی کیا تھا کیوں کہ وہ بینظیر بھٹو قتل کیس کے ملزمان پولیس افسران کے وکیل تھے۔

#/S