بائیکو پٹرولیم کا مالی سا ل کے پہلے نو ماہ میں 2.17 بلین روپے کا متاثر کن خالص منافع کا اعلان

٭ بائیکو پٹرولیم کے خالص منافع میں چار گنا اضافہ، رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کیلئے سال بہ سال کی بنیاد پر 5.47 بلین روپے کا خالص منافع

کراچی (ویب نیوز )
پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کمپنی بائیکو پٹرولیم پاکستان لمیٹڈ نے 31 مارچ، 2021 کو ختم ہونے والے پہلے نو ماہ کیلئے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا ہے۔ 2020 میں کورونا وباکے باعث تیل کی قیمتوں میں کمی کے نتیجہ میں بائیکو کی مجموعی آمدن میں کمی ہوئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے 192.1 بلین روپے سے کم ہو کر 150.1 بلین روپے ہوگئی۔قیمتوں میں کمی سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کیلئے اقدامات پر عملدرآمد اور اور بہتر انوینٹری مینجمنٹ کے نتیجہ میں مجموعی منافع میں چار گنا اضافہ ہو ا جو گزشتہ سال کے 1.19 بلین روپے سے بڑھ کر 5.47 روپے ہوگیا۔ آپریٹنگ منافع میں 2020 میں 0.24 بلین روپے سے بڑھ کر 4.04 بلین روپے ہوگیا ہے جس کی وجوہات میں آپریٹنگ آخراجات میں معمولی اضافہ کے اثرات شامل ہیں۔ بائیکو کا موجودہ مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران خالص منافع 2.17 بلین روپے(0.41 فی حصص) رہا۔ جبکہ گزشتہ سال خالص نقصان 2.67 بلین روپے(0.50 روپے فی حصص) رہا۔

عالمی معیشت کی بحالی کے باعث تیل کی عالمی قیمتوں میں رواں مالی سالی میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت جولائی 2020 کے آوائل میں 45 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر مارچ2021 کے اختتام پر 60 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔ اسی مدت کے دوران پاکستان میں کاروباری صورتحال میں بہتری آئی جبکہ ترسیلات زر میں اضافہ سے ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں مضبوط ہوئی جبکہ آئل مصنوعات کی مقامی کھپت بھی مستحکم رہی۔ان عوامل سے مشکلات کا شکار مقامی آئل انڈسٹری کو سکھ کا سانس ملا۔ بائیکوکے سی ای او، عامر عباسی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا”ہماری حکومت کے ساتھ بات چیت جاری ہے، ہمیں توقع ہے حکومت پٹرولیم ریفائنری سیکٹر کو معاونت فراہم کرے گی تاکہ ہم اپنے پلانٹس کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ پائیدار مارجن حاصل کرسکیں۔“