سی سی پی کا پولٹری سیکٹر میں کارٹلائزیشن پر پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن اور ایک پولٹری فرم کے دفاتر کا سرچ انسپکشن

اسلام آباد ، (ویب نیوز )

پولٹری سیکٹر میں ممکنہ کمپٹیشن مخالف سرگرمیوں اور کارٹلائزیشن پر جاری تحقیقات کے پسِ منظر میں کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے کمپٹیشن ایکٹ2010 کی دفعہ 34 کے تحت آج لاہور میں پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن اورایک پولٹری بزنس سے وابستہ فرم کے دفاتر کا سرچ انسپکشن کیا ۔

سی سی پی کی جانب سے دو مختلف ٹیموں نے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن اور پولٹری بزنس سے وابستہ فرم کے دفاتر کا سر چ انسپکشن کیا ۔ دونوں ٹیموں کے ساتھ ان دفاتر کے حکام نے بھرپور تعاون کیا اور پرنٹ /الیکٹرانک ریکارڈ تک رسائی دی۔ اہم معلومات ، جیسا کہ پی پی اے اجلاس کے منٹس اور کمپیوٹر میں محفو ظ معلومات قبضے میں لے لئی گئی ہیں۔

سی سی پی نے پولٹری مصنوعات (برائلرچکن،انڈے اور ایک دن کے برائلر چوزے) کی قیمتوں میں شدید اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے پولٹری سیکٹر میں مشتبہ کمپٹیشن مخالف سرگرمیوں پر انکوائری کا آغاز کیا تھا۔ سی سی پی انکوائری کے مطابق مارچ2020سے مئی 2021کے دوران چکن کی قیمت میں 110فی صد تک اضافہ ہوا جس سے زندہ مرغی کا ریٹ 325 روپے فی کلو گرام تک جا پہنچا۔اسی طرح مارچ 2020سے مئی 2021کے دوران میں انڈوں کی قیمت میں 42فی صد تک اضافہ ہوا اور دسمبر 2020 میں فی درجن انڈوں کی قیمت 197.76روپے تک جا پہنچی۔

سی سی پی کو معلوم ہوا کہ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن انڈوں کی قیمتوں کے متعلق تبادلہ خیال میں  ملوث تھی ۔اس کے علاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر موجود مختلف پوسٹ جن میں انڈوں کی قیمت میں مشترکہ اضافہ اور” متحدہ "طریقہ کار پر سختی سے عمل پیرا کرانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم کو پرائس فکسنگ کے لئے استعمال کیا گیا ہے جو کہ بادی النظر میں کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی ہے۔

سی سی پی ایک دن کے برائلر چوزے کے قیمتوں کے تعین میں ممکنہ ساز باز پر بھی تحقیقات کر رہا ہے ۔ مارچ2020سے مئی 2021کے دوران برائلر چوزے کی قیمت میں 386فی صد تک اضافہ ہوا۔ مارچ 2020 میں ایک چوزے کی قیمت  18.5 روپے تھی اور مئی 2021میں یہ 90روپے کا فروخت ہوتا رہا۔

سی سی پی نے جو ریکارڈ ضبط کیا ہے وہ ممکنہ طور پر کمپیٹیشن مخالف سرگرمیوں ،  برائلر چوزے / چکن /انڈوںکی قیمت کی پرائس فکسنگ سے متعلق ثبوت کی فراہمی میں معاون ثابت ہوگا۔ یہ ریکارڈ پولٹری مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے میں ایسوسی ایشن اور دوسرے کاروباری اداروں کے ممکنہ کردار کے تعین میں بھی مدد دے گا۔

یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ پولٹری سیکٹر میں ایک اور انکوائری میں ،سی سی پی نے 19فیڈ کمپنیوں کو فیڈ پرائس میں مشترکہ اضافے اور کارٹلائزیش پر نوٹس جاری کئے ہوئے ہیں۔فیڈ ملز کارٹلائزیشن پر سی سی پی انکوائری رپورٹ کے بعد وفاقی وزیر خزانہ کی چئیرمین شپ میں نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اس معاملے پر توجہ اور صوبائی حکومت کی سخت کاروائی کے بعد شائد چکن برائلر کی قیمت میں پچھلے دو ہفتوں میں  325 روپے فی کلو گرام سے 233روپے فی کلو گرام تک قیمت کم ہونے میں ممکنہ مدد ملی ہے۔

سی سی پی کوکمپٹیشن ایکٹ کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ تمام معاشی اور تجارتی سرگرمیوں میں کمپیٹیشن کو ممکن بنائے اور صارفین کو کمپٹیشن مخالف سرگرمیوں سے بچانے کے لیے اقدامات کرے۔