چین کے صدر دورہ پاکستان کے موقع پر پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے، شاہ محمود قریشی
اپوزیشن کو کشمیر پر کارکردگی پر مناظر ے کا چیلنج، یہ کشمیر کے ٹھیکیدار نہ بنیں ان میں دم خم نہ ہے
کشمیر پر وہ بات کر سکتا ہے جس کا جینا مرنا پاکستان میں ہے،وزیر خارجہ کا قومی اسمبلی میں خطاب

اسلام آباد(ویب  نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چین کے صدر دورہ پاکستان کے موقع پر پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے، اپوزیشن کو آصف علی زرداری ،نوازشریف اورعمران خان کے ادوار کی کشمیر پر حکومتی کارکردگی پر مناظر ے کا چیلنج کر دیا  فیٹف کی گرے لسٹ سے نہ نکلنے کا طعنہ دینے والے بتائیں گرے لسٹ میں پاکستان کو ڈلوایا کیوں تھا،وزارت خارجہ انتہائی کسمپرسی کی حالت میں بھارت کا مقابلہ کررہی ہے، خارجہ معاملات پر بھٹو کے جانشینوں کے پاؤں کانپ رہے ہیں اب خارجہ امور پر مہارت دکھانے والوں کے دور میں چار سالوں تک وزیر خارجہ تلاش کیا جاتا رہا۔وکی لیکس میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کہتی کچھ ہے کرتی کچھ ہے ،۔ یہ کشمیر کے ٹھیکیدار نہ بنیں ان میں دم خم نہ ہے۔کشمیر پر وہ بات کر سکتا ہے جس کا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کی شام قومی اسمبلی میں وزارت خارجہ کے بجٹ پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحریکوں پر بحث سمیٹتے ہوئے کیا۔اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کسی وابستگی کے بغیر خارجہ امور کا جائزہ دور اس اثرات مرتب کرتا ہے جو اب مہارت سے بات کر رہے تھے چار سال تلاش کے باوجود انہیں وزیر خارجہ نہ مل سکا۔ذوالفقار علی بھٹو کی یقیناً موثر آواز تھی مگر ان کے جانشینوں کے تو پاؤں کانپ رہے ہیں وکی لیکن میں کہا گیا ہے کہ یہ کہتے اور کرتے  کچھ اور ہیں پاکستان سفارتی طور پر تنہاء نہیں ہے یورپ مسلم دنیا افریقہ عرب ممالک سب سے تعلقات میں گرم جوشی ہے چین کے ساتھ جواب مضبوط دوستی  ہے وہ ماضی میں نہ تھی۔چین کے صدر دورہ پاکستان کے موقع پر پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے نئی سٹراٹیجک دوستی کے خدوخال پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ روشن ڈیجٹل اکاؤنٹ کے حوالے سے تمام سفارت کاروں کو اہم ہدایات جاری کی گئیں ہیں کشمیر کا مسئلہ  کیا تین سالوں میں نمودار ہوا ہے کیا یہ پہلے نقشے پر تھا۔مناظرہ کر لیں آصف علی زرداری،نواز شریف اور عمران خان کے ادوار کے حوالے سے۔ یہ کشمیر کے ٹھیکیدار نہ بنیں ان میں دم خم نہ ہے کشمیر پر ٹھیکیداری نہ کریں ہمت سکت نہیں ہے کشمیر پر وہ بات کر سکتا ہے جس کا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔جس کے پاس غیر ملکی پاسپورٹ نہیں ہے سوٹ بوٹ والے تو ملک کو لوٹ کر چلے گئے لندن میں اپارٹمنٹ  اور سوئزلینڈ میں اکاؤنٹس رکھنے والے کشمیر پر بات نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ کنگال قوم آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ پھیلا رہی ہوتی ہے۔ ہمیں اقتصادی خود مختاری حاصل کرتی ہے۔ہم نے غزہ پر بمباری کے خلاف موثر آواز اٹھائی۔اقدامات دکھائے۔بلاول بھٹو نے تو غزہ پر ایک بیان نہ دیا کیونکہ جہاں سے ان کے خیال میں حکومتوں میں آنا ہوتا ہے ان کی وجہ سے خاموش رہے فیٹف نے پاکستان کے اقدامات  کو سراہا ہے۔”گرے لسٹ” سے نہ نکلنے کا طعنہ دینے والو بتاؤ گرے لسٹ میں ڈلوایا کیوں تھا۔ہم سے کہا جاتا ہے کہ بھارت کا مقابلہ کرو۔بھارت کے وزارت خارجہ کے آفیسران کی تعداد 978 پاکستان کے آفیسران کی تعداد 451 ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کا بجٹ 2.48 ارب ڈالر پاکستان کی وزارت کا بجٹ 142 ملین ڈالر ہے بات کرتے ہیں کہ بھارت کے مقابلے کی ۔ہاں ہم کسمپرسی کے باوجود بھارت کا مقابلہ کررہے ہیں۔