ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس  کے موقع پر میڈیا گیلری کو تالا لگا دیا گیا
صحافیوں کااسپیکر چیمبر کے سامنے دھرنا
میڈیا لائونج کو بھی بند کردیا گیا، صدر پاکستان کی طرف سے مدعو صحافی راہداریوں میں گھومتے رہے

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس  کے موقع پر میڈیا گیلری کو تالا لگا دیا گیا، کوریج کیلئے آنے والے صحافیوں نے  اسپیکر چیمبر کے سامنے دھرنا دیدیا جوصدر کے خطاب تک جاری رہا، میڈیا لائونج کو بھی بند کردیا گیا، صدر پاکستان کی طرف سے مدعو صحافی راہداریوں میں گھومتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق سیاسی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ  میڈیا پر قدغن کیخلاف پارلیمانی رپورٹرز کے شدید احتجاج کے پیش نظر حکومت کی طرف سے  پارلیمنٹ ہائوس کی میڈیا گیلری اور میڈیا لائونچ پر ہی تالے ڈال دئیے گئے۔ صحافیوں نے  پارلیمنٹ ہائوس میں دھرنا دیدیا، ہم نہیں مانتے  ظلم کے ضابطے، اسپیکر تیرے ضابطہ ہم نہیں مانتے، صدر پاکستان کے میڈیا مہمانوں کی توہین نامنظور میڈیا گیلری بحال کرو، اسپیکر کو آزاد کرو اور دیگر نعرے لگائے گئے۔ پارلیمنٹ آنے والے تمام  صحافیوں نے متحد ہوکر احتجاج کیا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے سوا چار بجے  صدر ڈاکٹر عارف علوی کا خطاب شروع ہوا تو صحافیوں نے  احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر چیمبر کے سامنے دھرنا دیدیا جو صدر پاکستان  کے خطاب تک جاری رہا۔ حکومت کی عاقبت نا اندیشی کے نتیجہ میں میڈیا گیلری سے واک آئوٹ جیسے معمول کے احتجاج  کو روکا گیا جوکہ شدت اختیار کرگیا اور پارلیمنٹ ہائوس میں سخت  احتجاج کیا گیا۔ صدر پاکستان اور دیگر مہمانوں کے ایوان سے نکلنے کے موقع پر اسپیکر چیمبر کے سامنے صحافیوں نے نعرے لگائے۔ آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے  صحافیوں کامشترکہ اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ جس میں مستقل احتجاج کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔