پنجاب میں لاک ڈاؤن سخت کرنے کا فیصلہ،نوٹیفیکشن جاری کردیاگیا

 10فیصد سے زائد پازیٹویٹی شرح والے علاقوں میں پابندیاں سخت کرنے کا فیصلہ

پنجاب بھر میں شادی کی تقریبات پر نافذ پابندیاں 24 جنوری سے  15 فروری تک جاری رہیں گی

پنجاب بھرمیں ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فیصد گنجائش کے ساتھاورریل گاڑی 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی

سینما گھر، جمز اور مزار، تمام تفریحی مقامات، پولز اور  پارکس 100 فیصد مکمل ویکسینیٹڈ افراد کی گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے

لاہور (ویب  نیوز)

پنجاب کی عوام کوکورونا وائرس سے بچانے کیلئے صوبہ بھرمیں لاک ڈاؤن سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے  نوٹیفیکشن جاری کردیاگیا ہے۔وزیراعلی پنجاب کی ہدایات پر ویکسی نیشن مہم اور  NPIs پر عمل درآمد تیز کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔کورونا وائرس پازیٹوٹی شرح کے مطابق پنجاب کے محتلف علاقوں میں پابندیوں کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔ 10فیصد سے زائد پازیٹویٹی شرح والے علاقوں میں پابندیاں سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاہور اور راولپنڈی میں کورونا وائرس کی شرح 10 فیصد سے زائد ہے۔سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئر عمران سکندر بلوچ نے کہا ہے کہ نوٹیفیکشن پنجاب بھر میں 31   جنوری تک نافذ العمل رہے گا۔ پنجاب بھر میں شادی کی تقریبات پر نافذ پابندیاں 24 جنوری سے  15 فروری تک جاری رہیں گی۔کاروباری سرگرمیاں اور دفتری امور معمول کے مطابق چلیں گے۔ ہر قسم کے انڈور ڈائننگ پر 21 جنوری سے مکمل پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ہر قسم کے انڈور اجتماعات، شادی کی تقریبات، پر 24 جنوری سے مکمل پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں آوٹ ڈور اجتماعات،شادی کی تقریبات کی مکمل ویکسینیٹد 300 افراد کی گنجائش کے ساتھ اجازت ہو گی۔ آوٹ ڈور ڈائیننگ کیلئے صرف مکمل ویکسینیٹد افراد کو  اجازت ہو گی۔ صوبہ بھر کے تمام مزارات، جمز اور سینما گھروں کو 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ہر قسم کی کانٹیکٹ سپورٹس پر مکمل پابندی عائد  ہو گی۔ عمران سکندر بلوچ نے کہا کہ پنجاب بھرمیں ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ریل گاڑی 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔مکمل ویکسی نیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورزم کی اجازت ہو گی۔ تمام تفریحی مقامات، پولز اور  پارکس 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔  انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے 12 سال سے زائد عمر کے بچوں  کی 100 فیصد تعداد کے ساتھ کھلے رہیں گے۔تعلیمی ادارے 12 سال سے کم عمر کے بچوں  کے50 فیصد تعداد کے ساتھ متفرق دنوں میں  کھلے رہیں گے۔ 12 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی مکمل ویکسی نیشن کروانے کی جامع منصوبہ کی گئی ہے۔سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئر عمران سکندر بلوچ نے کہا کہ پازیٹیویٹی  شرح 10 فیصد سے کم والے علاقوں میںتمام کاروباری سرگرمیاں معمول کے اوقات میں جاری رہ سکیں گی۔ان ڈور تقریبات  300  جبکہ آوٹ ڈور تقریبات 500 مکمل ویکسینیٹڈافراد کی گنجائش کے ساتھ جاری رہیں گی۔ انڈوراورآوٹ ڈور ڈائیننگ100٪ گنجائش کے ساتھ رات 11-59 جاری رہیں گی۔ انڈور شادی کی تقریبات 300 جبکہ آوٹ ڈور تقریبات 500  مکمل ویکسینٹڈافراد کی گنجائش کے ساتھ رات 11-59تک جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ  آسینما گھر، جمز اور مزار مکمل ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔ تمام تفریحی مقامات، پولز اور  پارکس 100 فیصد مکمل ویکسینیٹڈ افراد کی گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ تمام سرکاری ونجی دفاتر اور تعلیمی ادارے معمول کے اوقات میں کھلے رہیں گے۔ عمران سکندر بلوچ نے کہا کہ ہر قسم کی پبلک  ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ریل گاڑی 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔مکمل ویکسی نیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورزم کی اجازت ہو گی۔  انہوں نے کہا کہ زرعی اور صنعتی اداروں کو نوٹیفکیشن سے مکمل استثناء حاصل ہے۔پبلک ٹرانسپورٹ میں رفرشمنٹس پر مکمل  پابندی عائد ہو گی۔ضلعی انتظامیہ  اور قانون نافذ کرنے والے ادارے  لاک ڈاون  نوٹیفیکیشن  پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے