اپوزیشن کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد دل کو بہلانے کے لئے خیال اچھا ہے۔شاہ محمود قریشی

ہمارے اتحادی مکمل طور پر ساتھ جڑے ہوئے ہیں ، شاہ محمود قریشی کی حیدرآباد مین میڈیا سے بات چیت

 حیدرآباد( ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد دل کو بہلانے کیلئے خیال اچھا ہے،ہمارے اتحادی مکمل طور پر ہمارے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ ہمارا میڈیا پر قدغن لگانا مقصود نہیں، میڈیا کو احساس دلانا ہے کہ وہ اپنا کام ذمہ داری سے کریں۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور وفاقی وزیر بحری اُمور علی حیدر زیدی کے ہمراہ حیدرآبا دمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سندھ کے لوگ پیپلزپارٹی کے مسلسل اقتدار سے تھک گئے ہیں، وہ متبادل چاہتے ہیں، پی ٹی آئی جو چاروں صوبوں سمیت ملک کی مقبول جماعت ہے، جس نے سندھ میں 2018ء میں کراچی میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں حاصل کیں وہ اب متبادل کے طورپر سندھ میں موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ ندیم افضل چن نے اگر کوئی فیصلہ کیا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے وہ اچھے اور صاف ستھرے آدمی ہیں انہوں نے ہمارے ساتھ مل کر کام کیا ہے ان کے جانے پر افسوس ہوا ہے، مجھے موقع ملتا تو میں ان سے کہتا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے کہاکہ پیکا آرڈنینس کے حوالے سے کہا کہ ہمارا میڈیا پر قدغن لگانا مقصود نہیں، آج کے دور میں کوئی بھی میڈیا پر قدغن نہیں لگاسکتا ہے۔ سوال میڈیا کو احساس دلانا ہے کہ وہ اپنا کام ذمہ داری سے کریں، میڈیا کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے بغیر تصدیق کے خبر چلادی جاتی ہے جن سے لوگوں کی دل آزاری بھی ہوتی ہے اور پگڑی بھی اچھالی جاتی ہے، میڈیا کا اپنا کردار ہے، ہمیں بیٹھ کر باہمی مشاورت سے حدود طے کرنا چاہئے، انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے ساڑھے تین سالہ دور میں کسی سیاستدان کو اٹھاکر لاپتہ نہیں کیا گیا، کیا وجہ ہے کہ وہ حضرات جو آپس میں ذہنی مطابقت نہیں رکھتے جن کا نظریہ اور جھنڈا الگ ہے وہ آپس میں جڑ گئے ہیں اس کی وجہ صرف ان کی کرپشن ہے جس پر حکومت ان کیخلاف کھڑی ہے۔ایم کیوایم کی شکایت کے بارے میں انہوں نے کہاکہ سندھ میں جو ہمارے اتحادی ہیں ہم ان کے تعاون کے شکر گزار ہیں، جب بھی انہوں نے کوئی مطالبات کئے ہم نے ان پر سنجیدگی سے غور کیا اور کراچی میں ان کے مطالبات پر عملی اقدامات اٹھائے ہیں، حیدرآباد کے ساتھیوں کی خواہش پر یونیورسٹی بنائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کراچی کے جزائر کو آباد کرنا چاہتے تھے جس کیلئے انہوں نے سرمایہ کار بھی جمع کئے اور وہ سرمایہ کاری لگانے کو بھی تیار تھے جس سے علاقے کے مقامی لوگوں کو روزگار ملتا سندھ حکومت نے پہلے ان جزائر کی این او سی پھر اس کے بعد یہ این او سی واپس لے لی۔