سن 2020 کے بعد شنگھائی کو انتہائی بڑے کووڈ لاک ڈاون کا سامنا

بیجنگ (ویب  نیوز)چین نے اپنے سب سے بڑے شہر شنگھائی میں کووڈ لاک ڈاون کا نفاذ کر دیا ہے۔ یہ سن 2020 کے بعد سب سے بڑا لاک ڈاون قرار دیا گیا ہے۔  میڈیا رپورٹ کے مطابق  چینی حکومت نے ملک کے مالیاتی مرکز سمجھے جانے والے چھبیس ملین کی آبادی والے شہر شنگھائی میں وبائی مرض کووڈ انیس کے پھیلا وکے بعد لاک ڈاون کا نفاذ کر دیا ہے۔ شہر کے لوگوں کو گھروں تک محدود کر دیا گیا ہے تا کہ مختلف علاقوں میں وبا کے پھیلا کو کنٹرول کیا جا سکے۔وسطی چینی شہر ووہان میں نومبر سن 2019 میں کورونا وائرس نے افزائش پائی تھی اور پھر اوائل سن 2020 میں کووڈ انیس نے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ گیارہ ملین آبادی کے اِس شہر کو انتہائی سخت لاک ڈاون کا سامنا رہا تھا۔ ووہان کو حکام نے چھہتر ایام تک مکمل طور پر بقیہ ملک سے کاٹ کر رکھ دیا تھا۔ اس کے بعد اب شنگھائی میں قریب قریب ویسے ہی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ شنگھائی کو دو مرحلوں میں لاک ڈاون میں رکھا جائے گا۔ اس دوران وسیع پیمانے پر لوگوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں شنگھائی کے مشرقی علاقے پوڈونگ کو بقیہ شہر سے پوری طرح کاٹ دیا جائے گا۔ پوڈونگ میں لاک ڈاون جمعے تک رہے گا۔ اس کے بعد زیادہ گنجان آباد علاقے پوکسی میں لاک ڈاون نافذ کیا جائے گا۔