Federal Minister for Information and Broadcasting, Chaudhary Fawad Hussain, briefing media persons, about the decisions taken in Federal Cabinet Meeting in Islamabad on December, 28. 2021.

لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن تشکیل

اگررولنگ صحیح یا غلط تو پھرمواد کو دیکھنا چاہیے تھا، ہماری قانونی ٹیم ریویو اور دیگرآپشن کو بھی دیکھ رہی ہے،فواد چوہدری

پارلیمنٹ کی سپرمیسی سپریم کورٹ کی طرف شفٹ ہوگئی ہے، یہ ایک ایسا معاملہ ہے سپریم کورٹ کو نظرثانی کرنی چاہیے

وفاقی وزیر کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے عالمی سازش کو سامنے رکھ کر لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے دیا ہے، کمیشن دیکھے گا کہ خط میں رجیم چینج کی دھمکی دی گئی ہے یا نہیں، خط کا مواد اسمبلی میں رکھا جائے گا، دیکھا جائے گا کہ عالمی سازش میں مقامی ہینڈلر کون تھے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت کیخلاف مبینہ بیرونی سازش کی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی کمیشن قائم کردیا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) طارق خان کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن قائم کیا گیا ہے، کمیشن کو تحقیقات کیلئے 90 دن دیے گئے ہیں ۔وزیراطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے وزیراعظم عمران خان پراعتماد کااظہار کیا اور اعتماد کا اظہار کرکے قرارداد بھی منظور کی۔ ہم کہیں نہیں جارہے،عمران خان وزیراعظم ہیں اور رہیں گے، پنجاب میں بھی منحرفین کو نوٹسز بھیج دیے ہیں ہم قانون کے مطابق آگے بڑھیں گے۔ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ لیٹر کا مواد  ہفتہ کو تمام ممبران اسمبلی کے سامنے رکھا جائیگا۔گزشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے فیصلے پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کل کے فیصلے سے پوری پارلیمنٹ کی سپریمسی اور بالادستی خطرے میں پڑھ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے جسطرح سے حکم جاری کیا، اسمبلی کا اجلاس بھی خود طلب کرلیا، اجلاس کے وقت کا تعین بھی خود کیا، اس سے پارلیمنٹ کی بالادستی خطرے میں پڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس اسپیکر کی رولنگ کا مواد نہیں تھا تو پھر کیسے عدالت اس پر یہ فیصلہ دے سکتی ہے کہ اسپیکر نے اپنا ذہن استعمال کیا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ نے الیکشن کمیشن کے 7 ماہ سے پہلے الیکشن نہ کرانے کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہارکیا، 90 دن کے اندر ہر حال میں الیکشن ہونے چاہئیں، ہرطرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ممبران اسمبلی کے سامنے عدم اعتماد کی شہادتیں رکھی جائیں گی، اگرعوام نے اپنی آزادی کی حفاظت نہ کی تو پاکستان دوبارہ غلامی میں چلا جائے گا، امپورٹڈ، سلیکٹڈ حکومت ہم پر مسلط کی جائے گی، ہم محکوم بن جائیں گے، یہ عدم اعتماد بین الاقوامی سازش کے تحت لائی گئی، رجیم چینج کی دھمکی موجود ہے یا نہیں، تحقیقات کی جائیں گی۔انہوں نے کہاکہ پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، اگررولنگ صحیح یا غلط تو پھرمواد کو دیکھنا چاہیے تھا، ہماری قانونی ٹیم ریویو اور دیگرآپشن کو بھی دیکھ رہی ہے، سپریم کورٹ نے کہا منحرف اراکین ووٹ ڈال سکتے ہیں، منحرف اراکین کے ووٹ ڈالنے والا تو کیس ہی نہیں تھا، پارلیمنٹ کی اب سپرمیسی نہیں رہی، پارلیمنٹ کی سپرمیسی سپریم کورٹ کی طرف شفٹ ہوگئی ہے، یہ ایک ایسا معاملہ ہے سپریم کورٹ کو نظرثانی کرنی چاہیے،فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج عوام نے اپنی آزادی کی حفاظت نہ کی تو بڑی غلامی میں چلے جائیں گے، ایسی حکومت مسلط ہوگی جس کی ڈور کہیں اور سے ہل رہی ہوگی، جس لیڈر کی سوچ ہو کہ ہم بھکاری ہیں، اسے ملک پر مسلط کرنے کی کوشش ہو تو کیا مزاحمت نہیں کرینگے؟فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم ہیں اور رہیں گے، ہم ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں، اجلاس سے متعلق اسپیکرصاحب نے فیصلہ کرنا ہوتا ہے لیکن مجھے لگتا ہے ہم اور اپوزیشن ایک ساتھ استعفے دیں گے، مستحکم حکومت نہیں ہوگی تومعاشی،سیاسی ،خارجی فیصلے نہیں ہوسکیں گے، ہمیں فوری ایک مستحکم حکومت کی طرف جانا چاہیے۔

 

لیفٹیننٹ جنرل(ر) طارق خان کی تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی سے معذرت

 لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان نے عالمی سازش کے خلاف تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی ہے۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا تھا کہ عالمی سازش کے خلاف کمیشن تشکیل دے دیا ہے، لیفٹیننٹ جنرل(ر) طارق خان کمیشن کی سربراہی کریں گے، کمیشن تحقیقات کرے گا سازش کہاں سے بنی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر کمیشن کی سربراہی کرنے سے معذرت کی ہے۔واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان کو مراسلے کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن کا سربراہ بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔