کراچی (ویب نیوز )
جنرل کنٹریکٹرزایسوسی ایشن کے صدرعبداللہ جان آفریدی کے سربراہی میں جنرل باڈی کااجلاس یونین آفس میں منعقدہوا۔
جنرل باڈی اجلاس میں اراکین نے اپنے اپنے مسائل بیان کئے اورکہاکہ مہنگائی کے طوفان،افسران کی شیدیدکرپشن اور لوٹ ماراور نے سندھ گورنمنٹ
کے کنٹریکٹروں کی زندگی اجران بارکھی ہے۔
اجلاس کوبتایاگیاکہ گورنمنٹ کنٹریکٹروں کو کے ایم سی کراچی تمام ڈی ایم سیزپارک پی دبلیوڈی اوردیگرسرکاری اداروں میں نئے آئی ٹی 2012کے شیڈول کے تحت دیئے جارہے ہیں جبکہ موجودہ مہنگائی میں مال مٹریل پوراکرنااور اجرات کرنے والے مزدوں کوادائیگی کرنامشکل ہوچوکاہیں۔
سندھ گورنمنٹ کے کنٹریکٹروں کومال مٹریل پوراکرنے کی فکرہیں جبکہ مزید منہ کھولنے والے بدعنوان اوربااختیار افسران غیرقانونی اورغیراخلاقی طورڈیمانڈپیش کررہے ہیں جس سے سندھ کے مختلف اداروں میں کئی سالوں سے کنسٹرکشن کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والے اپنے سرمایہ سے محروم ہورہے ہیں۔
کرڑوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والے سندھ گورنمنٹ کے کنٹریکٹرزکاکوئی پرسان حال نہیں مکمل ہونے والے ترقیاتی کاموں کے شیڈول کے مطابق بلوں کی ادائیگی توکیاایڈوانس ڈپازٹ بھی ری فنڈنہیں کیاجارہاہیں۔
بدعنوان بااختیار افسران کی نازونخروں نے گورنمنٹ کنٹریکٹروں کے ساکھ کوتباہ کردیاجس سے جنرل کنٹریکٹرزایسوسی ایشن کی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
نئے ڈی ایم سی ضلع کیماڑی کے اکاونٹ افسر، ایم سی اورایڈمنسٹریٹرکے رویہ پرسخت تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ میرٹ پرکام کرنے والے
کنٹریکٹروں کو ضلع میں مکمل ہونے والے ترقیاتی کاموں کے باوجود بلوں شیڈول کی ادائیگی میں تاخیری ہربے استعمال کئے جارہے ہیں جبکہ من پسندلوگوں کوان کی مرضی کے مطابق بل اورسفیراہ کے تحت نئے کام کے ٹینڈزدئیے جارہے ہیں یہ سب کچھ اکاونٹ افسر، ایم سی اورایڈمنسٹریٹرزکی سرپرستی میں ہورہے ہیں اوران کے مکمل اشیربادحاصل ہیں۔
اجلاس میں مرکزی اور صوبائی حکومتوں،صوبائی وزیربلدیات اورایڈمنسٹریٹرکراچی سے مداخلت کرنے اورصاف شفاف طریقہ کارطے کرنے نے غیرقانونی طریقوں سے ہراسہ کرنے کانوٹس لینے اورتحقیقات کرکے سخت کرپشن کرنے والے عناصرکے خلاف کاروائی کرنے نے کامطالبہ کیا۔
اجلاس میں ایک ہفتے کاوقت دیاگیاہے کہ سندھ گورنمنٹ کنٹریکٹردوں کے بنیادی مسائل کوحل کیاجائے نئے ضلع کے افسران کولوٹ مارسے روکاجائے وارنہ جنرل کنٹریکٹرزایسوسی ایشن کے خلاف لائحہ عمل کااعلان کرکے ان کے غیرقانونی اورغیراخلاقی ہرقتوں کوروکھنے کی اقدامات کریگی۔
اجلاس میں ضلع شرقی کے ہونے والے این آئی ٹیز میں ہونے والے کرپشن اورقبرابافروری پربھی سخت برہمی کااظہارکیاگیااورکہاکہ ایسٹ والوں کی ایک Nitمئی میں ھوئی تھی جس کے 19کام ان 53کاموں میں دوبارہ شامل کردیے گئے جبکہ Nitکینسل بھی نہیں ھوئی جب کے مئی کیNitدفتر کے اطمینان کے مطابق ھوئی تھی سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ شرقی میں کیاہورہاہے جب تک موجودہ ایکسین ہے کوئی کام سیداہوتاہوا نظر نہیں آتھاہے۔
اجلاس میں چیئرمین عبدالحئی خان مندوخیل،جنرل سیکریٹری اسماعیل شاہ،سینئرنائب صدر نصیر بلوچ،جوائنٹ سیکریٹری سیدعاطف حسین،سیکریٹری اطلاعات نودراللہ اچکزئی،شاہد،یارخان شیرانی اورصابرخان ودیگرنے شرکت اورخطاب کیا۔