اسلام آباد (ویب نیوز)
ملک بھر میں پیرسے 5روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی ہے، 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچائو کی خوراک پلائی جائیگی۔ترجمان وزارت صحت کے مطابق انسداد پولیو مہم میں 12.6ملین بچوں کو پولیو سے بچائوکے قطرے پلانے کا ہدف ہے۔وزیر صحت قادر پٹیل نے کہاہے کہ ملک میں 25اضلاع پولیو کیلئے حساس قرار دئیے گئے ہیں، پولیو کے خاتمے کیلئے موثر اور مربوط حکمت ترتیب دی ہے۔قادر پٹیل نے کہا کہ تمام والدین سے اپیل ہے کہ بچوں کو حفاظتی قطرے ضرور پلوائیں۔دوسری جانب محکمہ صحت سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حیدرآباد ڈویژن کے ہائی رسک اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے، مہم میں 33لاکھ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، مہم میں 30ہزار سے زائد پولیو ورکر حصہ لے رہے ہیں۔ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ میں 2 سال سے پولیو وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، سندھ میں داخل ہونے والے بچوں کو بھی انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹس، ریلوے اسٹیشز اور ٹول پلازہ پر بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔علاوہ ازیں خیبرپختونخوا میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے، جہاں پر 25لاکھ بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے کا ہدف ہے۔محکمہ صحت کے مطابق پشاور میں 8لاکھ بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلائیں گے، مہم کے لیے 11پولیو ٹیمیں اور 14ہزار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔خیال رہے کہ شمالی وزیرستان میں رواں سال پولیو کے 10کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، پولیو کیسز کی بڑی وجہ والدین کا بچوں کو قطرے نہ پلانا ہے۔ادھر ایمرجینسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 18اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے، 4ہائی رسک اضلاع میں انسداد پولیو مہم 7روز جبکہ دیگر 14اضلاع میں 5روز چلے گی۔ایمرجینسی آپریشن سینٹر کے مطابق بلوچستان کے پولیو ہائی رسک اضلاع میں کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ اور چمن شامل ہیں جبکہ جعفر آباد، نصیرآباد، لورالائی، خضدار، مستونگ، قلعہ سیف اللہ، شیرانی، ژوب، موسی خیل، صحبت پور، نوشکی، ڈیرہ بگٹی، چاغی اور لسبیلہ میں بھی مہم چلائی جائے گی۔پولیو مہم کے دوران صوبے کے 18اضلاع میں 12 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، 4904ٹیمیں بچوں کو پولیوسے بچاوکے قطرے پلانے پرمامورہوں گی۔خیال رہے کہ بلوچستان میں 17 ماہ سے پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، پولیو کا آخری کیس27جنوری 2021کو رپورٹ ہوا تھا۔