مقبوضہ بیت المقدس / غزہ (ویب نیوز)

  • فول پروف سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کا قبلہ اول پر دھاوا،مقدس مقام کی بے حرمتی کی

اسرائیلی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول پر دھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ یہودی آباد کاروں کے گروپ نے قابض پولیس کی حفاظت میں بابرکت مسجد الاقصی پر دھاوا بولنا شروع کر دیا۔مسجداقصی میں مرابطین کے ایک گروپ نے مسجد کے صحنوں میں نمازِ ظہر ادا کی۔ اس دوران یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے قابض پولیس کی سکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ آبادکار گروپوں نے مسجد اقصی میں بڑے پیمانے پر دراندازی کرنے اور اس میں تلمودی رسومات ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ادھر قابض اسرائیلی حکومت بیت المقدس کے فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول سے بے دخل کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطینیوں کو کئی کئی ماہ تک قبلہ اول سے بے دخل کیا جاتا ہے۔

  • فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کاقابض اسرائیل اور یہودی آباد کاروں کے خلاف حملے تیز کرنے پر زور
  • اسرائیلی دشمن ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف اپنے جرائم کی پوری ذمہ داری قبول کرے،مزاحمتی دھڑوں کا بیان

فلسطینی مزاحمتی دھڑوں نے مقبوضہ بیت المقدس، مقبوضہ اندرون اور مغربی کنارے میں فوجیوں اور صہیونی دراندازی کے خلاف مزاحمتی کارروائیاں تیز کرنے پر زور دیا ہے۔یہ بات مزاحمتی دھڑوں کی جانب سے غزہ میں ہونے والے اپنے باقاعدہ اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں سامنے آئی ہے۔اپنے ایک بیان میں مزاحمتی دھڑوں نے عوام کے شہدا اور غزہ اور مغربی کنارے میں بہادرانہ مزاحمت کی روحوں کو سلام پیش کیا جنہوں نے فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور دشمن کو میدان میں انضمام کے ذریعے مزاحمتی میدانوں کے باہمی انحصار کا ایک اہم سبق سکھایا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی دشمن ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف اپنے جرائم کی پوری ذمہ داری قبول کرے اور یہ کہ مزاحمت کار جارحیت کو پسپا کرنے اور قابض دشمن کو فلسطینیوں کا خون بہانے سے روکنے میں اپنا فرض ادا کرے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض دشمن کے خلاف فلسطینیوں نے مزاحمت کے میدان میں اتحاد اور یگانگت کا مظاہرہ کیا ہے۔ فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے دشمن کی طرف سے پھوٹ ڈالنے کی تمام سازشیں ناکام بنا دی ہیں۔

  • غزہ کی پٹی پر5بچوں کی شہادت، اسرائیلی فوجی حکام کا اقرارِ جرم
  • جبالیہ کے مشرق میں واقع فلوجہ قبرستان میں بچے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے

 اسلامی جہاد کے مجاہدین پر الزام عائد کرنے کے بعد اسرائیلی فوج کے حکام نے اعتراف کیا کہ غزہ کی پٹی پر حالیہ حملوں کے آخری دن پانچ فلسطینی بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیلی فضائی حملہ تھا۔اسرائیلی اخبار Haaretz کی ویب گاہ کے مطابق فوج کے متعدد ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جبالیہ کے مشرق میں واقع فلوجہ قبرستان میں 7 اگست کو پیش آنے والے واقعے کی فوجی تحقیقات میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ بچے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔مقتولین میں سے چار بچوں کا تعلق نجم خاندان سے تھا۔ بچے 3 سالہ جمیل الدین نجم،13سالہ جمیل ایہاب نجم، 16سالہ محمد صلاح نجم، 16سالہ حمید حیدر نجم ہیں۔ شہادت کے وقت وہ شمالی غزہ کے قبرستان میں اپنے دادا کی قبر کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ لڑکوں کا دوست 16سالہ ناظمی فیاض ابو کرش بھی ان کے ساتھ شہید کر دیا گیا۔ 5اگست کو اسرائیلی قابض فوج نے غزہ پر بے دریغ فوجی جارحیت کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں 17بچوں سمیت 49افراد جاں بحق اور 360زخمی ہو گئے۔