Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif is having a delegation level meeting with the Tajik side in Samarqand, Uzbekistan on 15th September, 2022.

اسلام آباد / سمرقند (ویب نیوز)

  •  وزیراعظم نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا
  • صدر امام علی رحمن نے وزیراعظم کو سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کی کوششوں میں مکمل تعاون کا یقین دلایا،شہباز شریف نے شکریہ ادا کیا

وزیراعظم شہباز شریف اور تاجک صدر کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق، وزیراعظم نے  پاکستان اور تاجکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق  وزیراعظم محمد شہبازشریف کی جمعرات کے روز  سمرقند میں ایس سی او ہیڈز آف کونسل کے اجلاس کے موقع پر صدر امام علی رحمن سے دوطرفہ ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنمائوں نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل سمیت باہمی مفاد اور دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوں پر بات چیت کی۔ صدر امام علی رحمن نے پاکستان میں سیلاب سے انسانی جانوں کے ضیاع اور تباہی پر گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کی کوششوں میں تاجکستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وزیر اعظم  شہباز شریف نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد پر تاجکستان کا شکریہ ادا کیا اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے اس بڑے سیلاب سے ہونے والی تباہی کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے باہمی و علاقائی سلامتی، باہمی اعتماد کے فروغ، موجودہ عالمی خطرات اور چیلنجز، علاقائی استحکام اور سیاسی، تجارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں رہنمائوں نے دونوں ممالک کے درمیان قابل اعتماد، تعمیری اور اعلی سطحی رابطوں، بین الپارلیمانی روابط، دفاعی اور سیکورٹی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے دوطرفہ ادارہ جاتی میکانزم کی باقاعدگی سے ملاقاتوں اور توانائی کے منصوبوں کے نفاذ میں باہمی تعاون کے قیام کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے اہم کاسا  ہزار( "CASA-1000” )پاور ٹرانسمیشن منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کمیونیکیشن کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے اور باہمی روابط کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے گوادر اور کراچی کی تاجکستان تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم پر روشنی ڈالی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور خطے بالخصوص افغانستان میں امن، استحکام اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے مستقبل میں بھی قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر   کو دورہِ پاکستان کی دعوت دی۔ جبکہ  صدر  علی رحمن نے وزیراعظم کو تاجکستان کے دورے کی دعوت دی۔اس موقع پر وفاقی وزراء خواجہ آصف اور مفتاح اسماعیل، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔