• زرمبادلہ ارسال کرنے والے پاکستانیوں کے لیے خصوصی ترغیبات اور اعزازات  انعامات کا اعلان کیا جائے
  •  اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ جاری
  • سمندر پار پاکستانیوں کے بچوں کے لیے موثر تعلیمی اور تربیتی سمر کیمپس منعقد کریں گے، دنیا بھر سے بچے اور بچیاں اس میں شریک ہو سکتے ہیں، آصف لقمان قاضی

اسلام آباد (ویب نیوز)

جماعت اسلامی شعبہ امور خارجہ کے ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی نے اوورسیز پاکستانیز کنونشن میں 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ جاری کر دیا ۔ کنونشن میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی  جبکہ بڑے ممالک سمیت 26 سے زائد ممالک کے  نمائندوں نے کنونشن میں اظہار خیال اور تجاویز پیش کیں ۔ سمندر پار ( اوور سیز ) پاکستانیوں کے چارٹر میں کہا گیا ہے کہ سمندر پار پاکستانی ، پاکستان کے سفیر اور قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں ۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں ان کا شاندار کردار رہا ہے ۔ ان کے مسائل کا احاطہ کرتے ہوئے غور وخوض کے بعد اس کنونشن نے درج ذیل تجاویز حکومت پاکستان کی توجہ کے لیے مرتب کی ہیں ۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دیا اور  محفوظ آن لائن ووٹنگ کا شفاف نظام وضع کیا جائے  ان کے لیے پارلیمان میں نشستیں مخصوص کی  جائیں ۔ زرمبادلہ ارسال کرنے والے پاکستانیوں کے لیے خصوصی ترغیبات اور اعزازات  انعامات کا اعلان کیا جائے ۔ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان شرح مبادلہ کے فرق کو ختم کیا جائے تاکہ پاکستانی بینکنگ چینل کے ذریعے تمام ترسیلات زر آ سکیں ۔ ان پاکستانیوں کے لیے ریٹائرمنٹ کے بعد مراعاتی  منصوبے کا اعلان اور پاکستان کے تمام تعلیمی اداروں میں نشستیں مخصوص کرنا ۔ جامع انشورنس اسکیم متعارف کرانے ، سرمایہ کاری کے لیے خصوصی مراعات ، رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے خصوصی تحفظ فراہم کیا جائے ۔  پاکستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو پاکستانیوں کی مدد اور رہنمائی کا پابند بنایا جائے تمام شہروں میں رابطہ دفاتر اور وزارت خارجہ میں خصوصی ڈیسک قائم کیا جائے ۔ سمندر پار پاکستانیوں کے بچوں کے لیے تعلیمی وظائف اور مختصر تربیتی پروگرام ون ونڈو خصوصی ویب پورٹل پاکستانیوں کی اپنے قونصل خانوں تک با آسانی رسائی اور مستقل طور پر پاکستان آنے والوں کے لیے کسٹم ڈیوٹی و دیگر ٹیکسز ختم کئے جائیں ۔ بیرون ملک جبری طور پر برخاست کئے گئے پاکستانیوں کے لیے قانونی مشاورت کا نظام وضع کیا جائے ۔ پیشہ وارانہ ٹریننگ کا بندوبست کیا جائے ۔ سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ ائیر پورٹس پر احترام کا سلوک روا رکھا جائے ۔ پاکستان اوریجن کارڈ عمر بھر کے لیے جاری کیا جائے اور نائیکوپ کی فیس ختم کی جائے ۔ وزارت خارجہ پاکستانی سفارت خانوں کے غیر ذمہ دار حکام کو فارغ کریں اور اس حوالے سے اسٹاف کی تعیناتی کے لیے عوامی رائے اور فیڈ بیک کو مد نظر رکھا جائے ۔ سمندر پار پاکستانیوں کے بچوں کے لیے موثر تعلیمی اور تربیتی سمر کیمپس سرکاری سرپرستی میں ترتیب دئیے جائیں ۔ آصف لقمان قاضی نے جماعت کی سطح پر ایسے سمر کیمپس منعقد کر نے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر سے بچے اور بچیاں اس میں شریک ہو سکتے ہیں دونوں کے لیے الگ الگ کیمپ ہوں گے اور شعبہ امور خارجہ  کی ویب سائٹ پر فارم جاری کر دیا جائے گا۔