• گھر گھر جا کر مستحق اور غریبوں کی نشاندہی کر کے ان کی دہلیزوں پر آٹا فراہم کیا جائے ۔ارکان کا مطالبہ
  • قیمتوں کی نگرانی وزارت داخلہ کے ماتحت اداروں کی ہے ، پہلی حکومت ہے مفت آٹا دے رہی ہے ، مرتضی جاوید عباسی
  • ایوان میں مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس بھی ایوان میں پیش کر دی گئیں

اسلام آباد  (ویب نیوز)

قومی اسمبلی میں کلام بی بی انٹرنیشنل وومن انسٹی ٹیوٹ بنوں کے قیام  کا بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا جبکہ ایوان میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران ملک میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا معاملہ بھی اٹھ گیا اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ گھر گھر جا کر مستحق اور غریبوں کی نشاندہی کر کے ان کی دہلیزوں پر آٹا فراہم کیا جائے ۔ مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس بھی ایوان میں پیش کر دی گئیں ۔ بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا پارلیمانی سیکرٹری برائے تعلیم زیب جعفر نے کلام بی بی انٹرنیشنل وومن انسٹی ٹیوٹ بنوں کے قیام سے متعلق بل 2023 ء پیش کیا جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ۔ ایوان میں قائمہ کمیٹی توانائی ، قائمہ کمیٹی خارجہ امور ، پارلیمانی امور ، سائنس و ٹیکنالوجی ، بحری امور ، امور کشمیر گلگت بلتستان ، اطلاعات و نشریات اور قانون و انصاف کی کمیٹیوں کی رپورٹس بھی پیش کر دی گئیں ۔ ملک میں رمضان کے مہینے میں اشیاء خور و نوش کی قیمتوںمیں اضافے اور مفت آٹے کی تقسیم کے دوران قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع سے متعلق دو الگ الگ توجہ نوٹسز پیش کر دئیے گئے جس پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے قیمتوں پر کنٹرول کو وزارت داخلہ کے ما تحت اداروں کی ذمہ داری قرار دے دیا اور کہا کہ حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باوجود مفت آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے ۔ جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا کہ معاملہ مفت آٹے کی تقسیم کا نہیں ہے بلکہ طریقہ کار اور پالیسی کا ہے ۔ انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں کون ذمہ دار ہے ۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے غریبوں کی مدد کے لیے صاف شفاف طریقہ اختیار کیا گھر گھر جا کر سروے کیا ۔ انہں ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے سلپ دی اور کہا کہ ایک بہتر طریقہ کار کے تحت امداد ان کی دہلیز تک پہنچ جائے گی ۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں الخدمت فاؤنڈیشن نے آٹھ ارب روپے کے کام کئے ۔ دو آدمی بھی نہیں الجھے آٹے کی تقسیم حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے ۔ یونین کونسلوں کی سطح پر مستحق افراد کے گھروں پر پہنچنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اگر عوامی مسائل پر بات نہیں ہو گی تو ہم کیا تاثر پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔ قومی اسمبلی زندہ ہے اسے مردہ نظر نہیں آنا چاہیے ۔ عالیہ کامران نے کہا کہ ملک میں اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں کے حوالے سے شدید بحران ہے غریب پستے جا رہے ہیں اسلام آباد میں آٹے کی تقسیم کا بہتر نظام نہیں ہے بلکہ جو آٹا فراہم کیا جا رہا ہے وہ کھانے کے قابل نہیں ہے ۔ اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کو کون کنٹرول کرے گا ۔ کسی کو کچھ معلوم نہیں ہے کون سی اتھارٹی ہے ۔ ریاض مزاری نے بھی کہا کہ قطاروںمیں لگے بیشتر لوگ غیر مستحق ہوتے ہیں پیشہ ور لوگ بھی نکل آئے ہیں اور یہ آٹا دکانوں پر فروخت ہو رہا ہے اصل غریبوں  پر کوئی توجہ نہیں دے رہا ہم اخلاقی طور پر کرپٹ قوم ہیں کیا انتخابات ہونے سے مہنگائی ختم ہو جائے گی ۔ ووٹرز بجلی چوری میں ملوث ہوتے ہیں لائن مینوں کی ملی بھگت سے ایسا ہوتا ہے سسٹم تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ حکومت نے بے نظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ہونے والے سروے کے ڈیٹا کی بنیاد پر مستحق افراد کو مفت آٹے کے لیے اہل قرار دیا اور اسکیم شروع کی ۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ ایثار کے جذبے کا مظاہرہ کریں جو حقدار نہیں ہیں وہ آٹا نہ لیں اور اگر کوئی اسے آٹا دے جائے تو اسے حقدار کو پہنچا دے ۔ پہلی بار کسی حکومت نے غریب عوام کی مفت آٹے کے ذریعے مدد کی ہے ۔ ضروری ہے کہ زیادہ حقدار کو یہ آٹا ملنا چاہیے ۔ اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنا ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اور یہ وزارت داخلہ کے ماتحت ہے ۔ متعلقہ منسٹری کی جواب دے سکتی ہے ۔ وزیر اعظم آٹے کے معاملات کی خود نگرانی کر رہے ہیں ۔ تین چار مقامات کا خود دورہ کیا ۔ ارکان کے اظہار تشویش کے باوجود وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے آٹے کے لیے قطاروں میں جاں بحق ہونے والے افراد سے متعلق لب کشائی نہ کی ۔