•  اسلام آباد اورملک کے دیگر حصوں میں درج مقدمات کے حوالہ سے تفصیلات طلب کی جائیں،درخواست میں موقف
  •   جب تک اس درخواست پرفیصلہ نہیں ہوتا ملک بھر میں درج تمام مقدمات کی کاروائی کو اس وقت تک معطل کیا جائے
  • درخواست میں وفاقی حکومت،آئی جی اسلام آباد ، نیب، ایف آئی اے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے

اسلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اورسابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خلاف درج مقدمات کو غیرقانونی اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی قراردینے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں اسلام آباد میں درج تمام مقدمات اورطلبی کے نوٹسز کی کارروائی کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ اسلام آباد اورملک کے دیگر حصوں میں درج مقدمات کے حوالہ سے تفصیلات طلب کی جائیں اور جب تک اس درخواست پرفیصلہ نہیں ہوتا ملک بھر میں درج تمام مقدمات کی کارروائی کو اس وقت تک معطل کیا جائے اور عمران خان کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہ کی جائے۔ درخواست میں وفاقی حکومت،آئی جی اسلام آبادپولیس، نیب، ایف آئی اے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔بیرسٹرسلمان صفدر اور فیصل فرید چوہدری ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست 33صفحات پر مشتمل ہے۔ عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزاراورپی ٹی آئی کے دیگر رہنمائوں کے خلاف 100سے زائد غیر قانونی اور من گھڑت مقدما ت درج کئے گئے، ہزاروں پی ٹی آئی کارکنوں کو اغواکیا گیا جن کا ابھی تک اتا پتا معلوم نہیں۔ عمران خان اور پی ٹی آئی کارکنان کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ حکومت کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 9،10،14،15اوردیگر کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔درخواست میںکہا گیا ہے کہ شہریوں کے بنیادی آئینی حقوق کے نفاذ اورتحفظ کے لئے عدالت کی مداخلت ناگزیر ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت کریمینل لاء مشینری کے غلط استعمال کو قانون کے منافی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قراردے۔ عدالت حکومت کے اقدامات کو سیاسی انتقام اورآئین کی خلاف ورزی قراردے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حکومت کو درخواست گزاروں کے خلاف بغیر کسی نوٹس مجرمانہ کارروائی سے روکے۔ عدالت پولیس کی جانب سے دہشت گردی کی دفعات کے بدنیتی کی بنیاد پر استعمال کو قانون کی خلاف ورزی قراردے۔ درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پولیس کو درخواست گزاروںکے خلاف محض شکایات پر مقدمات کے اندراج کو روکے، اسلام آباد اورملک کے دیگر حصوں میں ایک جیسے مقدمات کا اندران گرفتاری میں طوالت کا باعث بنتے ہیں، ملزمان کو ایک علاقہ سے دوسرے علاقے منتقل کرنا بدنیتی پر مبنی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قراردیا جائے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت اسلام آباد میں درج مقدمات اورکال اپ نوٹسز پر سخت کاروائی سے روکنے کا حکم بھی دے، پی ٹی آئی کارکنوں کی اجتمائی گرفتاری اور اغواء کئے جانے کو آئینی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قراردیا جائے ۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فریقین کو مقدمات کی جامع رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا جائے۔