شاہ محمود قریشی کی نظربندی ختم ،لاہور ہائی کورٹ کا فوری رہا کرنے کا حکم

 شاہ محمود قریشی نے اگر کوئی تقریر یا کسی احتجاج کو لیڈ کیا ہے تو بتائیں،عدالت کا لاء افسر سے استفسار

 شاہ محمود قریشی آئین وقانون کے مطابق پرامن سیاسی سرگرمیاں،پرامن احتجاج اور خطاب کر سکیں گے ،عدالتی فیصلہ

عدالت نے شاہ محمود قریشی کو کسی قسم کی شورٹی بانڈ جمع کرانے کی ہدایت بھی نہیں کی

راولپنڈی (ویب نیوز)

لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نظربندی ختم کرتے ہوئے  فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔منگل کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے  شاہ محمود قریشی نظربندی کیس کی سماعت کی۔شاہ محمود قریشی کی جانب سے گوہر بانو اور وکیل تیمور ملک عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ سرکار کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔سرکاری وکیل نے دلائل کے لئے مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے ایک گھنٹے کے بعد دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔ دوران سماعت عدالت نے لاء افسر سے استفسار کیا کہ شاہ محمود قریشی نے اگر کوئی تقریر یا کسی احتجاج کو لیڈ کیا ہے تو بتائیں، کوئی بھی سیاسی لیڈر کسی سیاسی مجمعے میں اپنے الفاظ کو کنٹرول نہیں کرسکتا۔ شاہ محمود قریشی کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو عدالت میں پیش کریں۔سابق وزیر خارجہ کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے شاہ محمود قریشی کی نظربندی ختم کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ماضی میں جو کچھ ہوا، اس کو چھوڑ دیں، مستقبل میں ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے۔جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے ریمارکس دیئے کہ ہر چیز مذاق نہیں ہوتی۔عدالت نے شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر رہا کرنے اور کسی اور ایم پی او آرڈر کے تحت گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے نظربندی پٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ شاہ محمود قریشی آئین وقانون کے مطابق پرامن سیاسی سرگرمیاں،پرامن احتجاج اور خطاب کر سکیں گے جبکہ  توڑ پھوڑ،جلائو گھیرائو کے احتجاج سے دور رہیں گے۔عدالت نے شاہ محمود قریشی کو کسی قسم کی شورٹی بانڈ جمع کرانے کی ہدایت بھی نہیں کی۔