TOPSHOT - Afghan people walk inside a fenced corridor as they enter Pakistan at the Pakistan-Afghanistan border crossing point in Chaman on August 25, 2021 following the Taliban's stunning military takeover of Afghanistan. (Photo by - / AFP)

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کی ٹریکنگ شروع

پنجاب میں فورتھ شیڈول میپنگ میں 2 ہزار 291 افغان تربیت یافتہ انتہا پسندوں کی نشاندہی کرلی گئی

 کراچی میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون کا فیصلہ کر لیا گیا

اسلام آباد (ویب  نیوز)

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کی ٹریکنگ کا عمل شروع کر دیا گیا ۔گذشتہ روز نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ پاکستان نے غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔اس معاملے میں اب اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور افغان باشندوں کی ٹریکنگ اور واپسی کے لئے سروے جاری کیا گیا ہے۔پنجاب میں فورتھ شیڈول میپنگ میں 2 ہزار 291 افغان تربیت یافتہ انتہا پسندوں کی نشاندہی کرلی گئی جبکہ افغان جیلوں سے رہا ہونے والے 541 افراد کو بھی واچ لسٹ میں شامل کیا گیا ۔پولیس ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں کارڈ ہولڈر اور دستاویزی رجسٹرڈ افغانوں کی تعداد 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد ہے جبکہ اوور سٹے اور غیر قانونی مقیم افغانی باشندوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ اس حوالے سے انسپکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ غیرقانونی افغانیوں کی واپسی حکومتی پالیسی کے مطابق منظم طریقے سے کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ دہشتگردی کو کسی ملک سے منسوب نہیں کر سکتے ، خودکش بمبار، مالی معاونت کار اور ماسٹر مائنڈ تینوں کو نکیل ڈالنا ضروری ہے ، اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتے ، کارڈ ہولڈر اور غیرقانونی رہائشی رکھنے والوں کو قانون کے مطابق ڈیل کیا جائے گا ، کسی قسم کی دھکم پیل یا بدمزگی نہیں ہوگی۔دوسری جانب کراچی میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔افغان تارکین وطن کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جائے گا جس میں مضافاتی علاقوں میں مقیم تارکین وطن کے کوائف چیک ہوں گے۔پولیس رپورٹ کے مطابق سندھ میں 10 لاکھ افغان موجود ہیں جن کی زیادہ تر تعداد کراچی میں مقیم ہے۔ کراچی میں کئے جانے والا گرینڈ آپریشن انفارمیشن بیسڈ کیا جائے گا اور غیرقانونی طور پر پاکستان آنے والے افغان باشندے ڈی پورٹ ہوں گے،اس حوالے سے حساس ادارے، پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)کے حکام انفارمیشن شیئرنگ کریں گے۔ایلین کارڈ کے حامل تارکین وطن کی بھی ملک میں موجودگی، وجوہات اور کوائف چیک ہوں گے۔علاوہ ازیں خیبرپختونخوا میں بھی غیر رجسٹرڈ افغانیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، صوبے میں رجسٹرڈ افغانی باشندوں کی تعداد 7 لاکھ جبکہ افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کی تعداد ساڑھے 6 لاکھ ہے۔ مزید برآں بلوچستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 3 لاکھ 27 ہزار 224 اور ان رجسٹر افغان مہاجرین کی تعداد 14.3 فیصد ہے۔کمشنر افغان رفیوجی کوئٹہ کے مطابق زیادہ تر افغان مہاجر کمیمپوں سے باہر رہائشی علاقوں میں سیٹلڈ ہیں، مہاجرین کی بڑی تعداد قومی شناختی کارڈ اور پی او ایف کی بنیاد پر کاروبار کر رہی ہے۔صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے لئے 5 مراکز قائم ہیں۔