سینیٹر سعدیہ عباسی کی سینیٹ میں پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں و خواتین کے لئے جذباتی تقریر

  سینیٹر اعجازچوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کردیا

سینیٹرشبلی فراز سینیٹر فیصل جاوید کوبھی اجلاس میں آنے کے لئے تحفظ فراہم کیا جائے۔خاتون رہنما ن لیگ

اسلام آباد ( ویب نیوز )

سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی رہنما سینیٹر سعدیہ عباسی  نے پی ٹی آئی کے اسیر  سینیٹر اعجازچوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری  کرنے کا مطالبہ کردیا۔ سینیٹرشبلی فراز سینیٹر فیصل جاوید اور پی ٹی آئی کے دیگر سینیٹرز کو بھی اجلاس میں آنے کے لئے تحفظ فراہم کیا جائے اس امر کا اظہار انھوں نے منگل سینیٹ اجلاس کے دوارن کیا ۔اجلاس چئیرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں  ہوا۔ سینیٹر سعدیہ عباسی  نے کہا کہ وزارتوں کے  اخراجات کو کم کر کے پیسہ عوام پر خرچ کیا جائے تمام وزارتوں سے تفصیلات لی جائے اور اس پر بحث کی جائے بتایا جائے کہ وزارتوں اور ماتحت اداروں کے حکام کیا تنخواہیں اور مراعات لے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قومی اقتصادیات میں وزارتوں کا کیا کردار ہے ہم بتائیں گے۔وہ قومی خزانے پر بوجھ ہیں۔ہم بتائیں گے کہ کیا خامیاں ہیں اور کیا اصلاحات ہونی چاہئیں۔سعدیہ عباسی کے مطالبہ پر چییرمین سینیٹ نے حکومت کو وزارتوں کے اخراجات کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔ سینیٹر سعدیہ عباسی  نے مزید کہا کہ پروڈکشن آف پارلیمنٹرین سے متلعق ایک بل پاس ہوا تھا۔میرا مطالبہ ہے کہ سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر فیصل جاوید اور پی ٹی آئی کے دیگر سینیٹرز جو زیر حراست ہیں ان کو ایوان میں آنا چاہیے ۔میرا ضمیر کہتا ہے میں انکے لیے آواز اٹھاؤ ان لوگوں کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائے ان شخصیات کو ضمانت ملنا اور ایوان میں ا کر بات کرنا ان کا ائینی حق ہے،وہ عوام کے منتخب نمائندے ہیں،ان کی قدر کرنی چاہیے۔اس ایوان میںگزارش ہے کہ ان افراد کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔انھوں نے کہا کہ پرویز الہی کا نام گینیز بک آف ریکارڈ میں لکھا جائے ان کو بیس بار گرفتار کیا گیا ہر بار نئے کیس میں گرفتار کرلیے جاتے ہیں انہوں نے کونسا ایسا جرم کیا ہے جس کے تحت ان کے ساتھ یہ سلوک کیا جا رہا ہے ان کی صحت اجازت نہیں دیتی کہ ان کو بار بار جیل میں ڈالا جائے۔ان کے والد نے پاکستان کے لیے جان دی،  ضمانت ملنا انسانی حقوق کا معاملہ ہے، انہیں ضمانت ملنی چاہیے۔میں اس ہاؤس میں خواتین کی ریزور سیٹ پر آئی ہوں میں ان کے لیے آواز اٹھاؤں گی ۔زیر حراست خواتین کو آٹھ ماہ ہو چکے ہیں ابھی تک قید میں ہیں ہمارے ساتھ ہونے والے سلوک  اور زیادتیاں یاد ہے اور اس لئے ہم یہ تکلیف محسوس کر سکتے ہیں انکو ضمانت پر رہا کیا جانا چاہیے ۔ ن لیگ کی رہنما نے کہا کہ کیا پرویز الہی سیاسی جماعت کو چھوڑنے کا علان سے سب ٹھیک ہو جائے گا ،ہمارے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ظلم و زیادتی نہیں کرنی جو بد اخلاقیاں ہمارے ساتھ ہوئیں میں بیان بھی نہیں کرنا چاہتی۔