آئی ایم ایف کی شرط پر 20 لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے کمیٹی تشکیل

اسلام آباد( ویب  نیوز)

حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط جون تک پندرہ سے بیس لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ لانے کی شرط پر عملدرآمد کیلیے اعلی سطح پر 8 رکنی تکنیکی کمیٹی قائم کردی۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کی جانب سے عائد کی جانے والی 20 لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی شرط پر عمل درآمد تیز کردیا ہے۔  ایف بی آر کے براڈننگ آف ٹیکس بیس اینڈ آئی ٹی انفرا اسٹرکچر ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کیلئے چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کی سربراہی میں آٹھ رکنی اعلی سطع کی تکنیکی کمیٹی قائم کردی۔حکومت کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ جس کے مطابق  کمیٹی ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کیلئے ڈیٹا انٹیگریشن اور ایف بی آر کے منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے ایک ماہ میں سفارشات و تجاوز تیار کرے گی۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اعلی سطح پر تشکیل دی گئی تکنیکی کمیٹی کے قیام اور اس کے قواعد و ضوابط(ٹی او آر) کے بارے میں بھی سرکلر بھی جاری کردیا ہے۔سرکلر کے مطابق چیئرمین نادرا کی سربراہی میں قائم کی جانے والی آٹھ رکنی کمیٹی کے ممبران میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن میر بادشاہ خان وزیر، ممبر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ناصر خان، ممبر ڈیجیٹل اقدامات ایف بی آر کرامت اللہ خان چوہدری، نادرا کے چیف پراجیکٹس آفیسر گوہر احمد خان، نادرا کے این ڈی ڈبلیو کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ سید مشابر حسین ،ایف بی آر کے چیف انفارمیشن ٹیکنالوجی ذین العابدین ساہی اور پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ(پرال)کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر ملک شامل ہیں۔ٹی او آر میں بتایا گیا ہے کہ تکنیکی کمیٹی ایف بی آر کی براڈننگ آف ٹیکس ،آئی ٹی انفرا سٹرکچر ٹرانسفارمشن پلان کے تحت ڈیٹا انٹیگریشن کیلئے  اقدامات و تجاویز تیار کرے گی۔  اسی طرح ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کیلئے ایف بی آر کے منصوبے پر عملدرآمد بارے بھی سفارشات و تجاویز تیار کرکے پیش کرے گی۔اعلامیے کے مطابق  یہ ٹیکنیکل کمیٹی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے آئی ٹی انفرا اسٹریکچر پر بھی نظر ثانی کرے گی  اور ایف بی آر آ ر کے ئی ٹی انفرا سٹرکچر کیلئے ٹرانسفارمشن اور اپ گریڈیشن پلان پر سفارش کرے گی۔دستاویز  کے مطابق کمیٹی ایف بی آر کے ماتحت ادارے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ(پرال)کو ایک جدید آئی ٹی کمپنی میں ٹرانسفارم کرنے کیلئے پرال کی ری سٹرکچرنگ کے حوالے سے بھی اپنی سفارشات پیش کرے گی،  یہ اعلی سطح کی کمیٹی ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کیلئے آرٹیفشل اینٹلی جننس(مصنوعی ذہانت)کا استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا اینالائٹکس اینڈ میتھمیٹیکل موڈیلنگ بھی ڈویلپ کرے گی۔ٹی او آرز میں جن شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان شعبوں کیلئے سفارشات و تجاویز کی تیاری کیلئے ٹاسک فورس مختلف متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے بھی ملاقاتیں کرے گی۔  اس کے علاوہ ضرورت کی بنیاد پر متفقہ رائے سے کسی بھی ماہر کی خدمات لی جاسکے گی جبکہ ٹاسک فورس کسی بھی شخص کو معاونت کیلئے لے سکے گی۔۔۔