مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، ڈاکٹر سمیت 6فلسطینی شہید، 3زخمی

رام اللہ میں بھی اوفر قید سینٹرکے باہراپنے پیاروں کی رہائی کے منتظرفلسطینیوں پراسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی

اسرائیلی فوج نے جینن کے سرکاری ہسپتال اور ابن سینا کلینک کو محاصرے میں لیا اور فوجیوں نے ایمبولینسوں کی تلاشی لی

خدشات دور، حماس نے 13 اسرائیلی اور4تھائی شہری ، اسرائیل نے 39 فلسطینی رہا کردیئے

قیدیوں کی رہائی کی راہ میں حائل رکاوٹیں قطر اور مصر کے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطوں کے ذریعے دور ہو ئیں،قطر

اسرائیل کی جانب سے "معاہدے کی تمام شرائط کو برقرار رکھنے” کے وعدے کے بعد یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا ہے،حماس

رام اللہ(صباح نیوز) فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فائرنگ کرکے ڈاکٹر سمیت 6 فلسطینیوں کو شہید کر دیاجبکہ 3زخمی ہوگئے۔ وزارت صحت نے بتایا کہ ایک 25 سالہ ڈاکٹر کو صبح سویرے قباطیہ میں اس کے گھر کے باہر جنین کے قریب قتل کر دیا گیا، یہ علاقہ فلسطینی مسلح گروہوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، رام اللہ کے قریب البریح میں ایک اور فلسطینی کو قتل کر دیا گیا۔ جنین میں میں بڑی تعداد میں بکتر بند گاڑیوں کے حملے کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔رام اللہ میں بھی اوفر قید سینٹرکے باہراپنے پیاروں کی رہائی کے منتظرفلسطینیوں پراسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین افرادزخمی ہوگئے، عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے جینن کے سرکاری ہسپتال اور ابن سینا کلینک کو گھیرے میں لیا اور فوجیوں نے ایمبولینسوں کی تلاشی لی۔

 حماس نے قطر اور مصر کی کوششوں کے نتیجے میں خدشات دور ہونے کے بعد رات گئے13 اسرائیلیوں اور 4 تھائی شہریوں کو رہا کردیاجبکہ اسرائیل نے بھی بدلے میں 39 فلسطینی قیدی رہا کر دیئے ۔ رہائی پانے والے یرغمالیوں کو ہلال احمر کی مدد سے مصر روانہ کردیا گیا۔ یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق رکاوٹ کا خاتمہ قطر اور مصرکی کوششوں سے ممکن ہوا۔حماس کی جانب سے 17 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل نے جنگ بندی ڈیل کے تحت 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا۔فلسطینی قیدی مغربی کنارے کے علاقے بیتونیا پہنچ گئے جہاں ان  کا پرتپاک استقبال کیا گیا ، رہا ہونے والے فلسطینیوں میں 38 سال کی اسرا جعابیص بھی شامل ہیں انہیں 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا اور11سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسرائیلی حکام کاکہنا ہے کہ اسرائیلی یرغمالی بذریعہ رفاح کراسنگ مصر سے اسرائیل پہنچ رہے ہیں ۔یرغمالیوں کے بدلے قیدیوں کے تبادلے میں اس وقت گھنٹوں تاخیر ہوئی جب حماس نے اسرائیل پر معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا۔ قطری ترجمان کے مطابق رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں میں 33 بچے اور 6 خواتین شامل ہیں۔حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے ثالث قطر کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی رہائی کی راہ میں حائل رکاوٹیں قطر اور مصر کے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطوں کے ذریعے دور ہو ئی ہیں جبکہ حماس نے بھی رکاوٹیں دور ہو جانے سے متعلق تصدیق کر دی۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے "معاہدے کی تمام شرائط کو برقرار رکھنے” کے وعدے کے بعد یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔اس سے پہلے حماس نے یرغمالیوں کی رہائی روک دی تھی اور کہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ میں ایک سے زائد مقامات پر فائرنگ کی ہے اور دو فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔حماس کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت اسرائیل کو شمالی غزہ میں امدادی ٹرکوں کو رسائی دینی ہوگی اور رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں سینیئر قیدیوں کو بھی شامل کرنا ہوگا۔جواب میں اسرائیل نے حماس کو دھمکی تھی کہ نصف شب تک یرغمالیوں کو رہا کیا جائے، ورنہ حماس حملوں کیلئے تیار ہو جائے۔ اسرائیلی حکام نے شرائط کی کسی بھی خلاف ورزی کی تردید کی تھی۔

امداد سے لدے 61 ٹرک شمالی غزہ پہنچ گئے ہیں، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ طبی سامان، خوراک اور پانی سے لدے 61 ٹرکوں نے شمالی غزہ میں امداد پہنچا دی ہے، جھڑپوں میں وقفے کے سبب امداد وہاں پہنچائی جا سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور(او سی ایچ اے)نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے شہر نتزانہ سے مزید 200 ٹرک غزہ کی پٹی کے لیے روانہ کیے گئے ہیں، جن میں سے 187 شام کو بارڈر سے گزر چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 11 ایمبولینسیں، 3 کوچز اور ایک فلیٹ بیڈ الشفا ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں حالیہ دنوں میں شدید لڑائی دیکھنے میں آئی۔ بیان میں فلسطینی اور مصری ہلال احمر گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مزید کہا گیا کہ جھڑپوں میں جتنا طویل وقفہ جاری رہے گا، اتنی ہی زیادہ امداد انسانی ہمدردی کے ادارے غزہ اور اس کے پار بھیج سکیں گے۔