جنگ بندی میں مزید توسیع کیلئے بات چیت، حماس تیار ، اسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی

ثالثوں کو آگاہ کیا ہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی مزید 2 سے 4 روز بڑھانے کے لیے تیار ہیں،حماس

عارضی جنگ بندی اس وقت تک جاری رہ سکتی ہے جب تک یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا ہے، امریکی صدر

اس صورت میں عارضی جنگ بندی میں توسیع کا خیرمقدم کریں گے اگر ہر اضافی دن 10 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے ، اسرائیلی وزیر اعظم

اسرائیل جارحیت کے خلاف امریکہ، اسپین، گلاسکواور مراکش میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں

غزہ(  ویب  نیوز)

اسرائیل اور حماس کے درمیان ختم ہونے والی 4 روزہ جنگ بندی میں مزید توسیع کیلئے بات چیت جاری ہے، حماس جنگ بندی میں توسیع کے لئے تیار ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے ۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ عارضی جنگ بندی کا دورانیہ بڑھانے کو تیار ہیں ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر حملے شروع کرے گا،تاہم اس صورت میں عارضی جنگ بندی میں توسیع کا خیرمقدم کریں گے اگر ہر اضافی دن 10 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے ۔ غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق حماس کے رہنماؤں نے ثالثوں کو آگاہ کیا ہے کہ حماس غزہ میں عارضی جنگ بندی مزید 2 سے 4 روز کے لیے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ جنگ بندی میں توسیع کا مقصد مزید 20سے 40اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ فوجی قیدیوں کی رہائی کی قیمت وہ نہیں ہوگی جو شہریوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل نے ادا کی۔ حماس کا کہنا ہے کہ قطری ثالثی معاہدے کے تحت روزانہ 10 اضافی یرغمالیوں کو رہا کیا جاسکے گا۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتن یاہو نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ بندی میں توسیع کے بجائے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ فتح تک جنگ رکھیں گے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو بتا دیا ہے کہ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر حملے شروع کرے گا۔ ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہاکہ جنگ بندی میں توسیع کا خیرمقدم کریں گے۔ امریکا اور دیگر ممالک اسرائیل سے جنگ بندی میں اضافے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اسرائیل کے حملوں میں 7 اکتوبر سے اب تک ہزاروں بچوں سمیت 15 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

عارضی جنگ بندی اس وقت تک جاری رہ سکتی ہے جب تک یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا ہے، امریکی صدر

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اس وقت تک جاری رہ سکتی ہے جب تک یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق حماس نے کہا کہ وہ اس صورت میں جھڑپوں میں وقفے کو بڑھانے پر رضامند ہے اگر اسرائیل کی جانب سے رہا کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد میں اضافے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔قطر، مصر اور امریکا جنگ بندی میں توسیع کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ ایسا ہو گا یا نہیں۔

اسرائیل جارحیت کے خلاف امریکہ، اسپین، گلاسکواور مراکش میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں

غزہ میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف امریکہ، اسپین، گلاسکواور مراکش میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔امریکا میں یہودی تنظیم نے غزہ پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نیویارک کے مین ہیٹن پل کو دھرنا دے کر بند کردیا۔مظاہرین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ انہیں نسل کشی نہیں جنگ بندی چاہیے۔ساتھ ہی مظاہرین نے امریکی صدر جو بائیڈن سے نسل کشی میں اسرائیل کا ساتھ نہ دینے کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب اسپین کے شہر بارسلونا میں ہزاروں شہریوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا اور عارضی جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ بھی کیا۔گلاسگو میں بھی فلسطینیوں کے حق میں ریلی نکالی گئی اور مستقل جنگ بندی کی حمایت کی گئی۔ مراکش کے شہر کاسا بلانکا (Casablanca) میں بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔