عالمی بینک کی پاکستان کو سعودی عرب سے موصول ہونے والی ترسیلات زر میں کمی کی پیشگوئی

2023 کی پہلی ششماہی میں سعودی عرب سے ترسیلات زر کے انخلا میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی

اسلام آباد  (ویب نیوز )

ورلڈ بینک نے پاکستان کیلئے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔ورلڈ بینک کی جانب سے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری رائز ٹو پروگرام کے تحت دی گئی ہے۔عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ادارہ جاتی اصلاحات پر عمل درآمد کیلئے رقم فراہم کی جائے گی۔اس میں کہا گیا ہے کہ عالمی بینک نے ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے پاکستان کی حکمت عملی سے اتفاق کیا۔اعلامیے میں کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک ناجی بنہیسن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیاہے کہ رقم رائز ٹو پروگرام کے تحت منظورکی گئی، رقم توانائی کے شعبے کے نقصانات کم کرنے میں معاون ہوگی۔عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کو معیشت میں استحکام کیلئے ریفارمز کی پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہو گا، مستحکم گروتھ کیلئے مالیاتی نظم و نسق پر عملدرآمد ضروری ہے۔ورلڈ بینک کی جانب سے فراہم کردہ رقم ادارہ جاتی اصلاحات اور مستحکم گروتھ اور ہدف حاصل کرنے کیلئے استعمال ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ رائز ٹو پروگرام محصولات بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے، یہ پروگرام اخراجات کا ہدف بہتر بنانے، مسابقت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بنایا گیا ہے، پروگرام سے پاکستان کے پاور سیکٹر کے بہتر انتظام میں بھی مدد ملے گی۔ اس حوالے سے عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے اس قرض کی منظوری کا مقصد مالیاتی انتظام، پائیدار و جامع اقتصادی ترقی کے لیے مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق منصوبے کا مقصد مالی مینجمنٹ بہتر بنا کر پائیدار معاشی ترقی کا فروغ ہے، پاکستان کو فوری مالی اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اس قرض سے مالی پالیسی میں کوآرڈینیشن اور قرضوں میں شفافیت لائی جائے گی، پراپرٹی کے شعبے میں ٹیکسوں کو مضبوط بنانا پلان کا حصہ ہے۔ ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ ٹیکس قوانین پر عمل درآمد کی لاگت میں کمی اور ڈیجیٹل ادائیگی کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، امپورٹ ٹیرف میں کمی کے ذریعے برآمدات کو فروغ دیا جائے گا۔ عالمی بینک کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس انتخابات کے بعد دیرینہ اسٹرکچرل مسائل حل کرنے کا موقع ہے، یہ موقع گنوا دیا تو پاکستان کے دوبارہ معاشی مسائل میں گرنے کا خدشہ ہے۔

 2023 میں پاکستان کو موصول ہونے والی ترسیلات زر گر کر 24 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے ،عالمی بینک

 عالمی بینک نے کہا ہے کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں سعودی عرب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں 13 فیصد کمی کے نتیجے میں پاکستان میں ترسیلات زر کی آمد میں ممکنہ طور پر کمی ہوسکتی ہے۔عالمی بینک کی جانب سے جاری تازہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب میں میگا منصوبوں کے سبب غیر ملکی مزدوروں میں نمایاں اضافے کے باوجود سال 2023 کی پہلی ششماہی میں سعودی عرب سے ترسیلات زر کے انخلا میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس تنزلی کی وجہ کورونا وبا کے بعد ایڈجسٹمنٹس کے علاوہ سعودی عرب کی جانب سے حالیہ پالیسی ہے، جس کے تحت بیرون ملک سے آئے مزدوروں کو اپنے اہل خانہ کو لانے کی اجازت دی گئی ہے،نتیجتاً ممکنہ طور پر یہ اپنے ممالک کم ترسیلات زر بھیجیں گے۔عالمی بینک نے رپورٹ میں بتایا کہ پاکستان میں ادائیگیوں کے توازن کے بحران اور بلند قرضوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی بڑھتی ہوئی معاشی بدحالی نے عوامی اعتماد کو مزید نقصان پہنچایا ہے، جس کی عکاسی باضابطہ چینل کے بجائے غیر رسمی ذرائع سے ترسیلات زر بھیجنے سے ہوتی ہے۔عالمی بینک کے مطابق 2023 میں پاکستان کو موصول ہونے والی ترسیلات زر گر کر 24 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔