کیوبا کی بائیوٹیک کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ زینر جے کیرو گونزالیز
دونوں ممالک نجی شعبوں کو قریب لا کر تجارتی تعلقات کو بہتر فروغ دے سکتے ہیں۔ سردار یاسر الیاس خان
اسلام آباد ( ویب نیوز )کیوبا نے با ئیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں کافی ترقی کی ہے اور کیوبا کی با ئیو ٹیک کمپنیاں ٹیکنالوجی ٹرانسفر کر کے پاکستان میں ادویات تیار کرنے کیلئے سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں تا کہ وہ پاکستانی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ایران، چین، وسطی ایشیائی ریاستوں، یورپ، انڈونیشیا، ملائشیا اور دیگر ممالک کو اپنی مصنوعات برآمد کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات کیوبا کے سفیر زینر جے کیرو گونزالیز نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کیوبا سفارتخانے کی تھرڈ سیکریٹری مسز ڈارفین ہیریرا نارانجو بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھیں۔
سفیر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں کیوبا کی فارماسوٹیکل کمپنیاں پاکستانی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات سپلائی کے لئے قابل اعتبار پارٹنرز کی تلاش میں ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں وہ ٹیکنالوجی ٹرانسفر کر کے پاکستان میں فیکٹریاں لگانا چاہتی ہیں تا کہ پاکستان میں ہی ادویات تیار کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کیوبا کی کوویڈ ویکسین جلد ہی پاکستانی مارکیٹ میں پہنچ جائے گی جبکہ کیوبا کی کمپنیاں پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بھی ویکسین فراہم کرنا شروع کر دیں گی جس سے زیابیطس کے مریضوں کو کافی فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان سے چاول، ٹیکسٹائل مصنوعات، سرجیکل آلات اور دیگر مصنوعات کیوبا کو برآمد کرنے کیلئے بھی بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیوبا اور پاکستان کے نجی شعبوں کے مابین مضبوط روابط کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطوں کا قیام ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرمایہ کار بھی کیوبا میں سرمایہ کاری کرکے اپنی مصنوعات کو یو ایس اے، جنوبی و شمالی امریکہ، کیربین اور دیگر ممالک کی مارکیٹوں کو برآمد کر سکتے ہیں
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں کیوبا کے سرمایہ کاروں کے لئے جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے ممکنہ مواقعوں کے بارے میں سفیر کو تفصیل سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کیوبا اپنے نجی شعبوں کو قریب لا کر باہمی تجارت میں بہتر اضافہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے اہم جگہ پر واقع ہے اور سرمایہ کاروں کو دنیا کی کئی بڑی مارکیٹوں تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں کئی اسپیشل اکنامک زونز قائم کر رہی ہے جن میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات کی پیش کش کی گئی ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کیوبا کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرکے ان مراعات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کیوبا سیاحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، تعمیرات، صحت و تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں بھی باہمی تعاون کر فروغ دے کر فائدہ مند نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی آنے والے مہینوں میں ایک صنعتی نمائش اور پراپرٹی ایکسپو کا انعقاد کرے گا لہذا انہوں نے کیوبا کے سرمایہ کاروں کو دعوت دی کہ وہ ان نمائشوں میں شرکت کر کے پاکستان میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے نرسوں سمیت پاکستانی میڈیکل فروفیشنلز کو مفت میں تربیت دینے کی پیشکش پر کیوبا کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے ہمارے لوگوں کیلئے صحت کی سہولیات کا معیار مزید بہتر ہو گا۔
آئی سی سی آئی کی سینئر نائب صدرفاطمہ عظیم نے سفیر کو بتایا کہ پاکستان کے آم،کنوں، ڈیری مصنوعات سمیت دیگر زرعی مصنوعات بھی کیوبا کی مارکیٹ میں بہتر مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں لہذا کیوبا پاکستان سے ان کی درآمدپر توجہ دے۔محمد اسلم کھوکر، محمد سعید خان، نوید ملک، خالد چوہدری اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔دونوں اطراف نے کیوبا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور آئی سی سی آئی کے مابین باہمی تعاون کا معاہدہ کرنے کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا تا کہ تجارتی وفود کا تبادلہ بڑھا کر اور ایک دوسرے کے ملک میں منعقد ہونے والی نمائشوں اور تجارتی میلوں میں شرکت کر کے باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کیا جائے۔