کراچی :اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان

کے ایس ای100انڈیکس1ہزار پوائنٹس بڑھ گیا جس کے باعث انڈیکس 44ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا

کراچی(ویب ڈیسک ) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای100انڈیکس1ہزار پوائنٹس بڑھ گیا جس کے باعث انڈیکس 44ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا ،کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کےانڈیکس 44ہزار پوائنٹسروپے کے اضافے سے رمائے کا مجموعی حجم 81کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ،اس طرح کاروباری انڈیکس میں0.22فیصد کا اضافہ ہوا اور54فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ۔ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم کیلئے معاشی جائزہ کا مسودہ مکمل ہونے سے10ماہ سے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے آئندہ چند ماہ میں قرضوں کے دو اقساط پر مشتمل 950ملین ڈالر حاصل ہونے کی خبریں ،پی ڈی ایم میں ٹوٹ پھوٹ سے حکومت کے خلاف اپوزیشن تحریک کمزور پڑھنے کی توقعات ،اقتصادی صورتحال میں بہتری کے امکانات ، تقویمی سال کے اختتام پر انسٹی ٹیوشنز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری ،حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان معاہدے کی خبروں ،وزیر اعظم کی تعمیراتی صنعت کے لئے ایمنسٹی اسکیم میں توسیع اور ماہرین کی سال2021ء میں 15تا20فیصد تک بڑھنے کی پیش گوئی کے سبب سرمایہ کاروں نے خریداری کو ترجیح دی اور نئی سرمایہ کاری بھی کی جس کی وجہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے 4دن تیزی رہی جس کی وجہ سے انڈیکس میں 1410.04پوائنٹس کا اضافہ ہواجبکہ اپوزیشن کی جانب سے اعلی حلقوں کے خلاف بیانات سے سیاسی افق پر کشیدگی بڑھنے ،کورونا کی وجہ سے امریکا سمیت دنیا بھر کے بینکوں کو بھاری مالی خسارے کی رپورٹ اور سندھ میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر سرمایہ کار تذبذ ب کا شکار رہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاروںنے مارکیٹ میں خاص دلچسپی نہیں لی اسی لئے 1دن کی مندی سے انڈیکس 392.01پوائنٹس لوز کر گیا ۔ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکس میں 1018.03پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے کے ایس ای100انڈیکس43416.77پوائنٹس سے بڑھ کر44434.80پوائنٹس ہو گیا جبکہ 486.52پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 18097.72پوائنٹس سے بڑھ کر18584.01پوائنٹس پر بند ہوا، اسی طرح کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 30444.49پوائنٹس سے بڑھ کر31169.49پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 1کھرب83ارب73کروڑ66لاکھ82ہزار32روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 79کھرب49ارب17کروڑ78لاکھ31ہزار548روپے سے بڑھ کر81کھرب32ارب91کروڑ45لاکھ13ہزار580روپے ہو گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 27ارب روپے مالیت کے 64کروڑ26لاکھ22ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم 18ارب روپے مالیت کے 46کروڑ34لاکھ12ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس44870.90پوائنٹس کی بلند سطح کو چھو گیا تھا تاہم مندی کی وجہ سے انڈیکس ایک موقع پر43207.72پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بھی دیکھا گیا تھا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر 2044کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے1096کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،862میں کمی اور86کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبار کے لحاظ سے  کے الیکٹرک لمیٹڈ ،یونٹی فوڈز لمیٹڈ ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ ،پاک ریفائنری ،غنی گلوبل ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،میپل لیف ،جہانگیر صدیق کمپنی ،فوجی فوڈزلمیٹڈ ،پاک انٹر نیشنل بلک ،پاک الیکٹرون ،بائیکو پیٹرولیم عائشہ اسٹیل مل ،حیسکول پیٹرول ،ازگارڈنائن ،بائیکو پیٹرولیم ،سلک بینک ،فوجی فرٹیلائزر ،پاور سیمنٹ ،فوجی فرٹیلائزر بن قاسم اور حب پاور سر فہرست رہے ۔