ویکسین لگوانی چاہئے، انتہا پسندی، تمباکو نوشی اور سوشل میڈیا کے کچھ پہلو نوجوان نسل کو تباہ کر رہے ہیں، حافظ طاہر اشرفی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ممبر و محراب عوام کی تدریس کیلئے اہمیت رکھتے ہیں ، علمائے کرام 4 جون کو مساجد میں نمازِ جمعہ کے موقع پر عوام کو کورونا وائرس کی ویکسی نیشن کے لیے خصوصی ترغیب دیں۔یہ بات صدرِمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ا سلام آباد میں ویڈیو لنک کے ذریعے کورونا ویکسین کے متعلق علما و مشائخ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہی ہے۔ملک بھر سے مختلف مکاتبِ فکر کے جید علمائے کرام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔صدر عارف علوی نے کہا کہ عوام کی جان کی حفاظت مقاصد دین کے مقاصد میں سے ایک ہے ، کورونا ایک مرض ہے جس کی روک تھام شریعت کا تقاضہ ہی نہیں بلکہ حکم بھی ہے، کورونا سے لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چک ہیں ، صحت کے ماہرین بھی کورونا ویکسین لگوانے پر زور دے رہے ہیں، امید کرتے ہیں علما بھی کورونا ویکسین لگوانے کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس کی ترغیب دیں گے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ مساجد کے منبر اور محراب عوام کی تدریس کے لیے اہمیت رکھتے ہیں۔صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران میڈیا، حکومت اور علما نے مل کر کام کیا۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کورونا کی ویکسین سے وبا پر قابو پایا جائے گا جس کے بعد بتدریج صنعتیں ، کارخانے اور دیگر کاروباری سرگرمیاں شروع ہونے لگیں گی جس سے مزدوروں کے معاشی مسائل حل ہوں گے، پاکستان میں کورونا کی روک تھام کیلئے جو ویکسین تجویز کی گئی ہے ان میں شامل اجزا پر علما و مشائخ کو مکمل اعتبار ہے ،علما نے خود بھی ویکسین لگوائی ہے اور عوام کو ترغیب دیں گے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی حافظ طاہر اشرفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علما کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانی چاہئے، انتہا پسندی، تمباکو نوشی اور سوشل میڈیا کے کچھ پہلو نوجوان نسل کو تباہ کر رہے ہیں، جمعہ کے خطبات میں ماحولیات کا ذکر کرنے کی اپیل کرتے ہیں، خطبات جمعہ میں سکریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے بیانات دیے جائیں۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ افواہ سازی اور سگریٹ سازی پر پابندی عائد ہونی چاہئے، کورونا کی وبا سے جتنا پاکستان محفوظ رہا اس سے پوری دنیا حیران ہے، تمام مکاتب فکر سے علما کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن کرائیں۔ پاکستان کی آبادی کاصحیح تناسب نکلانے کی ضرورت ہے۔