لاہور  (ویب ڈیسک)

چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین پیاف و سیئنر نائب صدر لاہورچیمبر ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائے جو پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث ہیں۔ پیداوار کی زیادہ قیمت معاشی نمو کو نقصان پہنچا رہی ہے۔اس وقت ملک میں مہنگائی ۰۱ فیصد کے قریب ہے اور ایسے وقت میں پٹرولیم مصنوعات کاقیمتوں کا زیادہ ہونا ملک میں مزید مہنگائی کا باعث بن رہا ہے۔حکومت پٹرولیم مصنوعات پر ۷۱ فیصد جنرل سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی مناسب حد تک کم کرے تاکہ ایندھن کی قیمتیں کم ہو سکیں۔تیل کی قیمتوں اور افراط زر کا آپس میں گہرا تعلق ہے جیسے جیسے ایندھن کی قیمتیں بڑھتی ہیں افراط زر کی شرح بڑھتی ہے۔میاں نعمان کبیر نے کہا گزشستہ ۵۴ دن سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تین بار اضافہ کیا جا چکا ہے جو مہنگائی میں اضافے کا باعث بن رہا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرونا وباء کے دنوں میں یقینا عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کا باعث بنتاہے۔چونکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی مجموعی شرح پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس میں معمولی اضافہ بھی عام استعمال کی قیمتوں پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔پیاف عہدیداران نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہ افراط زر کازور توڑنے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مناسب کمی لائے جائے اور حکومت کو اس حوالے سے فی الفور اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت ملک کو درپیش سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہے۔