افغانستان میں وسیع البنیاد اور سب کو قابل قبول حکومت قائم ہونی چائیے،پاکستان

مستقبل کا فیصلہ افغان عوام نے خود کرنا ہے،ترجمان دفتر خارجہ

افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے،

مودی سرکار پورے بھارت میں ہندوتوا کو فروغ دے رہی ہے

پاکستان اقوام متحدہ اورعالمی طاقتوں کی مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کی جانب توجہ دلاتا رہے گا،ہفتہ وار بریفنگ

اسلام آباد(ویب  نیوز)دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ نے کہا ہے کہ ہمارا موقف ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ افغانستان میں وسیع البنیاد اور سب کو قابل قبول حکومت قائم ہونی چائیے، مستقبل کا فیصلہ افغان عوام نے خود کرنا ہے،اسلام آباد میں بطور ترجمان دفتر خارجہ اپنی آخری ہفتہ وار بریفنگ میں زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ افغان وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اوروزیراعظم سے ملاقات کی جس میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔زاہد حفیظ نے کہا کہ افغانستان میں پرامن انتقال اقتدار کے حامی ہیں،افغانستان میں پاکستان کا سفارتخانہ کھلا ہے ،پاکستان کے سفیر منصور علی خان کی حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ سے ملاقات ہوئی ہے، انہوں نے طالبان قیادت سے بھی ملاقات کی ہے ،پاکستان افغانستان میں دیرپا قیام امن  کا خواہاں ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ کرنے کا طالبان کا بیان خوش آئند ہے ،لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کا بیان احسن اقدام ہے۔زاہد حفیظ نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی تعمیر نو اور قیام کے لیے آگے آئے۔پاکستان نے وزارت داخلہ میں خصوصی سیل تشکیل دیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان صورتحال پر دنیا بھر کے رہنماوں سے رابطے میں ہے، ترجما ن نے کہا کہ افغانستان میں بڑے پیمانے پر تشدد نہیں پھیلا، تمام افغان سیاسی قیادت کو مستقبل کی حکومت کے لئے کوششیں کرنی چاہئیے، پاکستان افغانستان میں پرامن انتقال اقتدار کا حامی ہے، پاکستان افغانستان سے سفارتکاروں اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ارکان کے انخلا کے لئے بھی کام کررہا ہے،  افغانستان میں پاکستان کا سفارتخانہ بھی کھلا ہے جو عالمی اداروں کو قونصلر سروسز فراہم کررہا ہے،  آج پی آئی اے کے ذریعے چارسو غیر ملکی سفارتکاروں اور اہلکاروں کا انخلا کیا۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی)دہشت گرد اور کالعدم تنظیم ہے، اس تنظیم پر پاکستان اور اقوام متحدہ نے پابندی لگائی ہے، ٹی ٹی پی کے خلاف افغان سرزمین استعمال کرنے پر کارروائی کرنی چاہئیے، پاکستان آئندہ کی افغان حکومت سے ٹی ٹی پی کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کرے گا، جو تنظیم بھی پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے اس کے خلاف کاروائی ہونی چائیے، امید ہے مستقبل میں افغان سرزمین پاکستان مخالف استعمال نہیں ہوگی۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان میں نہیں بلکہ وہاں موجود دہشت گرد گروہوں پر سرمایہ کاری کررہا تھا، بھارت نے پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کرکے اسے پاکستان کے خلاف استعمال کیا، پاکستان نے عالمی برادری کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت فراہم کئے، بھارت سمیت کچھ ممالک نے پاکستان اور افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کام کیا، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی، اب طالبان نے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کا مثبت اشارہ دیا۔ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان میں وسیع البنیاد اور سب کو قابل قبول حکومت قائم ہونی چائیے، مستقبل کا فیصلہ افغان عوام نے خود کرنا ہے، بین الاقوامی برادری کو افغان ڈیفنس فورسز کی کارکردگی اور گورننس پر توجہ دینی ہوگی، افغان فورسز کے پاس جدید ہتھیار اور جہاز تھے جوکہ طالبان کے پاس نہیں تھے، پاکستان کی پوزیشن بہت واضح ہے، ہم نے ہمیشہ سہولت کار کا کردار ادا کیا، طالبان کے ساتھ پاکستان مستقل رابطے میں رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عوام خود اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں، پاکستان نے ہمیشہ افغان مسئلے کے سیاسی حل کا مطالبہ کیا، پاکستان عالمی برادری کے ساتھ افغان مسئلے پر رابطے میں ہے۔مودی سرکار کی جانب سے علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی شہر علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں، مودی سرکار پورے بھارت میں ہندوتوا کو فروغ دے رہی ہے، ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے دنیا کے لیڈرز سے افغانستان پر بات کی ہے، وزیر خارجہ جلد افغانستان کے قریبی ملکوں کو دورہ کریں گے۔افغانستان میں انٹرا افغان مذاکرات کے خواہاں ہیں ۔ 4 ملین پناہ گزینوں کے باوجود امن چاہتے ہیں،ہم عالمی قوتوں کے ساتھ افغانستان کے مسئلے پر تعاون کررہے ہیں ۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہاکہ افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں، افغانستان میں پرامن انتقال اقتدار کے حامی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستانیوں کو فضائی راستے یا طورخم سے پاکستان لایا جا رہا ہے، ہم باقی ملکوں کے سفرا  اور لوگوں کی بھی افغانستان میں سفارتی مدد کر رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پاکستان اقوام متحدہ اورعالمی طاقتوں کی مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کی جانب توجہ دلاتا رہے گا۔زاہد حفیظ چوہدری نے آخر میں بتایا کہ میری بطور ترجمان وزارت خارجہ یہ آخری بریفنگ ہے