ہمارا اس وقت سارا زور ہی اس بات پر ہے کہ کاروبار میں آسانیوں کو بڑھایا جائے
موٹروے بننے سے ملک کو بے پناہ فائدہ ہو گا، ہم اس منصوبے کیلئے نجی شعبہ سے فنڈز لے کر آئینگے
وزیر اعظم کا کھاریاں، سیالکوٹ موٹروے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ صنعتوں کو سہولیات دیئے بغیر ملکی دولت میں اضافہ ممکن نہیں  ۔ان خیالات کااظہار وزیر اعظم عمران خان نے کھاریاں، سیالکوٹ موٹروے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مراد سعید اور این ایچ اے ملک میں ایک نئی سوچ لے کر آئے ہیں جس پر میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں، اب تک ڈویلپمنٹ فنڈ سے سڑکیں ، ہسپتال اور سکول تعمیر کئے جاتے تھے تاہم اب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے یہ اہم منصوبہ شروع کیا گیا، یہ علاقہ انڈسٹریلائزیشن کے حوالے سے نہایت اہم ہے۔وزیر آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ وہ علاقے ہیں جہاں تیزی سے صنعتیں لگ سکتی ہیں اور صنعتی ترقی کے بغیر پاکستان میںوہ دولت تخلیق نہیں ہو گی جو ہمارے ملک کے اوپر قرضے چڑھے ہوئے ہیں ان کو اتارنے کے لئے چاہئے۔ جب تک ملک کی دولت اور آمدنی میں اضافہ نہیں ہو گا ہم  یہ قرضے نہیں اتارسکتے۔ ملک میں صنعتی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ہم ملک میں صنعتی علاقوں کو سہولیات دیں۔ ہمارا اس وقت سارا زور ہی اس بات پر ہے کہ کاروبار میں آسانیوں کو بڑھایا جائے۔چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتیں ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں لیکن ہم نے دیکھا کہ ان کے آگے اتنی رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں کہ ان کے لئے کامیاب ہونا بڑا مشکل ہے، ہم ان رکاٹوں کو دور کرنے کے لئے متواترکام کررہے ہیں اور وزارت مواصلات کے راستہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے حوالہ سے جورکاوٹیں ہیں ان کے حوالے سے وزیر اعظم آفس کو بتانا ہے اور ہم ان کو دورکریں گے۔ یہ موٹروے بننے سے 100کلومیٹر فاصلے کا فرق پڑے گا جس سے ملک کو بے پناہ فائدہ ہو گا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم اس منصوبے کے لئے نجی شعبہ سے فنڈز لے کر آئیں گے اور ہمارے پاس جو ترقیاتی فنڈز ہیں وہ ہم کسی اور جگہ استعمال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسابقتی بولی کی وجہ سے 12ارب روپے کی منصوبہ میں بچت بھی ہوئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ جو بھی منصوبہ ہونا چاہئے سوچنا چاہئے کہ ملک کو اس کا کیا فائدہ ہے ۔ خیبر پختونخوا حکومت نے سوات موٹروے بنایاجس پر ہماری حکومت کو فخر ہے ، عید کی چھٹیوں میں 27لاکھ گاڑیاں وہاں گئی ہیں۔ اگر ہم عقل سے کام لیں تو 22کروڑ آبادی ہمارا فائدہ کرواسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی مزید نجی سرمایہ کاری اس میں آئے گی، پاکستان میں سیاحت اتنا بڑا شعبہ جس کو ہم نے بالکل ترقی نہیں دی اور ابھی تک تو ہمیں ڈومیسٹک سیاحت ہی نظر آرہی ہے ، اگر سوات موٹروے کو دیر ، چترال اورگلگت سے ملادیاجائے تو اس سے پاکستان میں دولت کی تخلیق ہو گی، باہر سے سیاحت آئے گی ، باہر سے سیاحت آنے کا مطلب کہ ڈالرز پاکستان میں آئیں گے ، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم نے اپنی ایکسپورٹس کے اوپر توجہ نہیں دی اور جیسے ہی ہماری معیشت بڑھنی شروع ہوتی ہے ڈالرز کی کمی ہوجاتی ہے،  درآمدات  زیادہ ہوتی ہیں ، جب ہم امپورٹس بڑھاتے ہیں تو ہمارا بحران پیدا ہوجاتا ہے اور ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے اور ڈالرز کم ہو جاتے ہیں، ڈالرز بڑھانے کے لئے صنعتی ترقی اور سیاحت کی ترقی نہایت ضروری ہے، قلیل المدتی وقت میں یہ دو شعبے ہیں ایکسپورٹس بڑھائیں اور سیاحت پر توجہ دیں اور پھر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سرمایہ کاری لے کرآئیں ، جب تک ہماری ایکسپورٹس نہیں بڑھتیں اس وقت تک ان شعبوں سے ہم ملک میں ڈالرز کی کمی کو پورا کرسکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مراد سعید نے بتایا کہ وہ جو کہتے تھے ہم سڑکیں بنارہے ہیںاور پھر سڑکوں کے اوپر ووٹ لیتے تھے اس کے مقابلہ میں جو اب کیا جارہا ہے ویسے فواد چوہدری آپ کو اس کو زیادہ پروجیکٹ کرنا چاہئے کیونکہ کسی کو پتہ نہیں ہے کہ ہم ان سے تین گنا زیادہ سڑکیں بناچکے ہیں اور ان سے سستی بھی ہیں کیونکہ وہ سڑکوں کی کمیشن لندن میں فلیٹس لینے کے لئے لے جاتے تھے۔