پی ڈی ایم کا 23 مارچ کو ہی مہنگائی مارچ کرنے کا اعلان

لانگ مارچ کو کامیاب بنا کر حکمرانوں سے نجات پائیں گے، مولانا فضل الرحمان

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پی ٹی آئی کی مصنوعی ایمانداری کا آئینہ  قوم کودکھا دیا ،اجلا س کے بعد پریس کانفرنس

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف 23 مارچ کو ہرصورت مہنگائی مارچ کرنے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں پی ڈی ایم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 23مارچ کو مہنگائی مارچ ہوگا اور ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے،  لانگ مارچ کو کامیاب بنا کر حکمرانوں سے نجات پائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی تنظیموں کو مارچ کامیاب بنانے کی ہدایت کرتے ہیں، 23 مارچ کو ملک کے کونے کونے سے عوام اسلام آباد کا رخ کریں گے۔پی ڈی ایم سربراہ نے کہا ضمنی فنانس بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح یہ خود کھلونا ہے انہوں نے ملکی معیشت کو بھی کھلونا بنا دیا ہے، قوم بیدار ہے انشا اللہ دودھ میں سے مکھی کی طرح انہیں اقتدار سے باہر کرے گی۔فضل الرحمان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق جو بل پارلیمنٹ میں ہے اسے بھی مسترد کرتے ہیں، اس بل کے نام پر خود مختاری ختم کی جارہی ہے، ہم اپنی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتا قبول نہیں کریں گے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ان کی مصنوعی ایمانداری کا آئینہ  قوم کودکھا دیا کیونکہ درجہ بندی میں پاکستان 117سے140پرچلا گیا، اس حکومت نے ہر سیاست دان کو چور کہا اور اپنی کارکردگی پر کوئی توجہ نہیں دی۔  حکمرانوں کو ذرا شرم و حیا ہوتی تو چلو بھر پانی میں ڈوب مرتے،سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ تاریخ کی سب سے ناکام، کرپٹ اور نااہل حکومت یہ ثابت ہوچکی ہے، اب بھی کوشش کررہی ہے کہ مشینوں کا سہارا لے کر دھاندلی کے ذریعے اقتدار کے مزے لوٹے، قوم بیدار ہے ان کو مکھی کی طرح انگلی سے پکڑ کر اقتدار سے باہر کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، حکمرانوں کوعوام کی چیخیں سنائی نہیں دے رہیں، نااہل حکومت کی وجہ سے کھاد کا بحران پیدا ہوا جس کی ماضی میں کبھی مثال نہیں ملی، کسان قطار میں لگ کر در در ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے، پی ڈی ایم کسانوں کے مسائل کو ہر فورم پر اجاگر کرے گی۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اس سے پہلے بھی ای وی ایم کو مسترد کرچکی ہے اور آج بھی واضح الفاظ میں اسے مسترد کرتی ہے کیونکہ یہ آر ٹی ایس کا دوسرا نام ہے، انہوں نے کہاکہ  ایک خلائی تجویز صدارتی طرز حکومت کی باز گشت ہے، صدارتی نظام ملک میں آمریت کا دوسرا نام رہا ہے چاہے وہ ایوب ہو، یحیی ہو، ضیاء ہو یا مشرف کے دور کا ہو، ہم اس ناپاک خواہش کو پورا نہیں ہونے دیں گے اور ہم آئین کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد سیاست کا حصہ ہے تاہم ابھی اس پر کوئی غور نہیں کیا گیا، موجودہ صورتحال میں اس حکومت کا خاتمہ لازمی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ مری پر عمران خان اور عثمان بزدار کو عہدوں سے مستعفی ہونا چاہیے۔انہوں نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 23مارچ کے مہنگائی مارچ کے بعد کسی اور لانگ مارچ کی بات نہیں ہونی چاہیے۔پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان مجرم قرار پا چکے ہیں، عمران خان نے 22 کے قریب اکاونٹ چھپائے ہیں، تنخواہ چھپانے والے کو تو اقتدار سے باہر کیا گیا مگر اکاونٹ چھپانے والے کو تحفظ دیا جا رہا ہے،ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے عمران خان کو مجرم اور اس جماعت کو کالعدم قرار دیا جائے، یہ سارا ٹبر چور ہے، جو کسی اور قوت سے بنتی ہے وہ سیاسی جماعت نہیں ہوتی،واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپوزیشن اتحاد سے اپیل کی ہے کہ وہ لانگ مارچ کی تاریخ 23 سے بڑھا کر 27 کردیں کیونکہ اسلام آباد میں او آئی سی کا اہم اجلاس اور یومِ پاکستان کی پریڈ ہوگی۔ اس سے قبل مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم سربراہی اجلاس ہوا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب، ڈاکٹر طارق فضل چودھری، بلال کیانی، نیشنل پارٹی کے عبدالمالک، آفتاب شیرپاو، اویس نورانی، حافظ عبدالکریم، صدیق الفاروق، حافظ حمداللہ و دیگر شریک ہوئے۔ ۔ ان کے علاوہ اجلاس میں احسن اقبال، مریم نواز اور شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں 23 مارچ کے لانگ مارچ کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ان ہاوس تبدیلی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔ پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات پر غور کیا گیا، پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس سے متعلق بھی جائزہ لیا گیا۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے وفاقی حکومت کی جانب سے 23 مارچ کے احتجاج کو چند روز آگے لے جانے کے بعد حکومت مخالف اتحاد نے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج 23 مارچ کو ہی ہو گا اور 23 مارچ کے لانگ مارچ کے اسلام آباد میں قیام کو خفیہ رکھا جائے گا۔پی ڈی ایم نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل اور منی بجٹ کو مسترد کردیاذرائع کے مطابق سربراہی اجلاس میں پی ڈی ایم رہنما نے واضح طور پر کہا کہ پی ڈی ایم عوام پر ٹیکسوں کے اضافی بوجھ کو مسترد کرتی ہے۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے نام پر ترمیمی بل کا سینیٹ میں راستہ روکا جائے گا۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے رائے دی کہ سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیی بل کا بھرپور انداز میں راستہ روکا جائے۔ سربراہی اجلاس میں پی ڈی ایم رہنماوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ حکومت کی تبدیلی پر فوری طور پہ اس بل کو واپس لے لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اخلاقی طور پر اپنا وجود کھو چکی ہے۔ حکومتی اتحادی بھی عوام دشمن پالیسیوں کے باعث تذبذب کا شکار ہیں۔ اپوزیشن کو اتحادی جماعتوں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کرنے چاہئیں۔ اتحادی جماعتوں کو اپنے موقف پر قائل کرنا چاہیے۔ اگر اتحادی ایوان میں اپوزیشن کے موقف کی حمایت کرتے ہیں تو عدم اعتماد کی بھی ضرورت نہیں رہے گی،ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد  نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی تجویز کی حمایت کر دی ہے۔

پی ڈی ایم کا لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہ کرنے پر اتفاق

اسلام آباد( ویب نیوز) حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم )نے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم سربراہی اجلاس ہوا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب، ڈاکٹر طارق فضل چودھری، بلال کیانی، نیشنل پارٹی کے عبدالمالک، آفتاب شیرپاو، اویس نورانی، حافظ عبدالکریم، صدیق الفاروق، حافظ حمداللہ و دیگر شریک ہوئے۔ ۔ ان کے علاوہ اجلاس میں احسن اقبال، مریم نواز اور شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں 23 مارچ کے لانگ مارچ کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ان ہاوس تبدیلی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔ پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات پر غور کیا گیا، پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس سے متعلق بھی جائزہ لیا گیا۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے وفاقی حکومت

پی ڈی ایم شوق پورا کر لے، نقصان انہی کا ہوگا، شیخ رشید

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پی ڈی ایم کے 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب مہنگائی مارچ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ اپنی ضد پوری کر لیں، نقصان انہی کا ہوگا ہم قانون کی عملداری کو یقینی بنائیں گے۔ایک نجی ٹی وی  سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ضدمیں پی ڈی ایم کا نقصان ہے یہ 23مارچ کو اسلام آباد آکر اپنا شوق پورا کر لیں ہم قانون کی عملداری یقینی بنائیں گے اور ان کے روییکو دیکھ کر قدم اٹھائیں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ ہمارا کام ان کو سمجھانا تھا یہ اپنی ضد پوری کر  کے دیکھ لیں ناکامی پی ڈی ایم کامقدرہوگی قوم کو پتہ ہے کہ 23مارچ کتنا اہم دن ہے غیرملکی مہمانوں کی سیکیورٹی کویقینی بناناہماری ذمیداری ہے۔وفاقی وزیر نے پسِ پردہ ڈیل کے تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایسی بات نہیں جو پردے کے پیچھے ہے چوک اور چوراہے میں ان کو سمجھایا کہ 23مارچ سے4 دن پہلے یابعدمیں آئیں، ہم قانون کے دائرے میں رہ کراپنی ذمہ د اری پوری کریں گے۔واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نیاعلان کیا ہے کہ 23 مارچ کو مہنگائی کے خلاف مارچ ہوگا، لانگ مارچ کو کامیاب بنا کر حکمرانوں سے نجات پائیں گے

کی جانب سے 23 مارچ کے احتجاج کو چند روز آگے لے جانے کے بعد حکومت مخالف اتحاد نے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج 23 مارچ کو ہی ہو گا اور 23 مارچ کے لانگ مارچ کے اسلام آباد میں قیام کو خفیہ رکھا جائے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں سے استدعا ہے کہ 23 مارچ کے مارچ کو آگے لے جائیں کیونکہ اس روز دہشتگردی کا خطرہ ہے۔ اور پورے اسلام آباد کا کنٹرول کسی اور کے پاس ہو گا جبکہ او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس بھی اسی روز ہو گا۔پی ڈی ایم نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل اور منی بجٹ کو مسترد کردیاذرائع کے مطابق سربراہی اجلاس میں پی ڈی ایم رہنما نے واضح طور پر کہا کہ پی ڈی ایم عوام پر ٹیکسوں کے اضافی بوجھ کو مسترد کرتی ہے۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے نام پر ترمیمی بل کا سینیٹ میں راستہ روکا جائے گا۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے رائے دی کہ سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیی بل کا بھرپور انداز میں راستہ روکا جائے۔ سربراہی اجلاس میں پی ڈی ایم رہنماوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ حکومت کی تبدیلی پر فوری طور پہ اس بل کو واپس لے لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اخلاقی طور پر اپنا وجود کھو چکی ہے۔ حکومتی اتحادی بھی عوام دشمن پالیسیوں کے باعث تذبذب کا شکار ہیں۔ اپوزیشن کو اتحادی جماعتوں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کرنے چاہئیں۔ اتحادی جماعتوں کو اپنے موقف پر قائل کرنا چاہیے۔ اگر اتحادی ایوان میں اپوزیشن کے موقف کی حمایت کرتے ہیں تو عدم اعتماد کی بھی ضرورت نہیں رہے گی،ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد  نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی تجویز کی حمایت کر دی ہے۔