سخاکوٹ (ویب ڈیسک)

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے سوا کسی سیاسی جماعت کے پاس حالات بدلنے کا نسخہ نہیں ہے۔حکمران انتظامی، معاشی، سیاسی اور اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار ہیں۔ فوری ملک وقوم کے مفاد میں مستعفی ہو جائیں۔دارلعلوم سخاکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکومت اپنی نالائقی کی وجہ سے پہلے دن ہی ناکام ہو گئی تھی لیکن کشمیر پر سودے بازی ، سٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے کرنا،ٹرانسپرنسی انٹرنیشل کی رپورٹ کے مطابق کرپشن میں 24 درجے اضافہ ،مافیاز کی مکمل حکمرانی ، مختلف سیاسی جماعتوں سے آئے ہوئے پہلے سے ناکام افراد پر مشتمل ٹیم میں بار بار وزارتوں کی تقسیم نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی۔حکمران اب مصنوعی سہاروں پر بھی زیادہ وقت نہیں گزار سکتے۔سیاسی دیوالیہ پن کی وجہ سے ملک کے تمام شعبہ جات تیزی سے تنزلی کا شکار ہیں لیکن افسوس وزیر اعظم اوروفاقی وزرا ء شرمندگی کی بجائے اب بھی مسلسل جھوٹ بولنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔تین بڑی سیاسی جماعتوں نے یکساں پالیسیاں اپنا کر آج ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ جہاں مہنگائی،بے روزگاری،کرپشن اور سودی نظام نے عوام سے ان کے چہروں کی مسکراہٹ چھین لی ہے ۔جماعت اسلامی طویل عرصے سے ملک میں قرآن و سنت کے نفاذ کے لیے جدو جہد کر رہی ہے ہمارا یقین ہے کہ ملک کے حالات صرف اللہ اور اس کے رسول ۖکے بتائے ہوئے اصولوںاور طریقوں پر عمل کر کے ہی بہتر ہو سکتے ہیں ۔وہ وقت دور نہیں جب جماعت اسلامی عوام کی تائید سے ملک میں قرآن و سنت کے نظام کو نافذ کرے گی ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے  ارلعلوم سخاکوٹ میں عظیم الشان ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کیا۔تقریب سے امیر جماعت اسلامی صوبہ کے پی سینیٹر مشتاق احمد خان اور امیر ضلع مالا کنڈ جمال الدین نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر امیر جماعت نے طلبا میں انعامات اور اسناد بھی تقسیم کی۔امیر جماعت نے کہا کہ حکومت مجموعی طور پر دیوالیہ پن کا شکار ہو چکی ہے سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کرنا ملک کی خود مختاری پر سوالیہ نشان ہے ۔آئی ایم ایف کی ظالمانہ شرائط کی وجہ سے عوام پر مشکلات اور آزمائشوں کا کوہ ہمالیہ لاد دیا گیا ہے جو کسی صورت قبول نہیں حکومت نے گذشتہ 6 ماہ میں ریکارڈ 10.04 ارب ڈالرز کا قرض لیا جو پچھلے سال کی نسبت ایک ششماہی میں 78 فیصد زیادہ ہے ۔ملک اس وقت معاشی دیوالیہ پن کی حدوں کو چھو رہا ہے اگرآئی ایم ایف اور دیگر بین الا قوامی مالیاتی اداروں سے ملک کی جان چھڑوانی ہے تو ہمیں اسلام کا معاشی نظام اپنانا ہو گاسودی نظام نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹیکسوں میں اضافے کی بجائے ملک میں زکوة کا نظام رائج کیا جائے تاکہ اللہ کی فرما برداری کرتے ہوئے معیشت بھی مضبوط ہو اور اندرونی اور بیرونی قرضوں سے نجات حاصل ہو سکے۔قوم نے تین بڑی سیاسی جماعتوں اور 30 سال سے زائد امرانہ ادوار کو دیکھ لیا گذشتہ 74 سالوں میں ایک ہی نظام رائج ہے جس نے ملک اور قوم کو کچھ نہیں دیا ۔پی ٹی آئی حکومت نے ساڑھے تین سالوں میں قرض لینے کے گذشتہ تمام ریکارڈ توڑ دیے جس کی وجہ سے غریب آدمی دو وقت کی روٹی سے محروم ہو گیا ہے۔جماعت اسلامی واحد پارٹی ہے جو اس نظام کو تبدیل کرنا چاہتی ہے اور ملک کو مشکلات سے نکالنے کا مکمل منصوبہ رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یکساں نظام تعلیم کا نعرہ لگا کر تاحال اس میں ناکام رہی ہے اپریل  2021میں ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جو تاحال دیگر اعلانات کی طرح ایک دعوے سے بڑھ کر کچھ بھی ثابت نہیں ہوا۔قوم نے اگر جماعت اسلامی کو موقع دیا تو ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کریں گے اور عصری علوم کے ساتھ ساتھ دینی علوم اور مدارس کے نظام کو ایک آئیڈیل نظام بنائیں گے تاکہ ملک کے نوجوان آگے بڑھ کر ہر میدان میں قوم کی خدمت کر سکیںاور ان کو روز گار کے لیے بیرون ملک نہ جانا پڑے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے اسلامو فوبیا کیخلاف مذمتی  بیان دینے کا خیر مقدم کرتے ہیں کینیڈین حکومت کی طرف سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے نمائندہ خصوصی کا تقرر خوش آئند ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری دنیا روس اور کینیڈا کے حکمرانوں کی طرح اس معاملے کو سنجیدہ لے اور تمام انبیا ء علیہ اسلام کی شان میں گستاخی کی سزا کے حوالے سے قانون سازی کرے تاکہ کوئی بھی فرد،تنظیم اس طرح کی کوئی گستاخی نہ کر سکے۔پوری دنیا میں بسنے والے مسلمان نبی اکرم ۖ کی ناموس پر مر مٹنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔