اسلام آباد( ویب نیوز )
محمد علی قائد کی سربراہی میں نگر چیمبر کے وفد کی عراقی سفارتخانے میں عراقی سفیر سے ملاقات ۔ دو طرفہ تجارت کے فروغ۔ وفود کے تبادلے ۔ ویزا مسائل سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال ۔ ملاقات میں عراق اور چین کے مابین تعلقات کے فروغ کے حوالے سے گلگت بلتستان کے کردار پر غور کیا گیا ۔ حقیقی بزنس مین کا اصل مشن گروتھ کرنا ہوتا ہے نہ کہ صرف پیسہ کمانا۔ عراقی لوگوں میں پاکستان کیلئے بہت محبت پائی جاتی ہے ۔ عراقی سفیر کی گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی کے ایگزیکٹیو ممبر و سابق نائب صدر اور گلگت بلتستان کے سابق وزیر برائے ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن محمد علی قائد کی سربراہی میں نگر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے گزشتہ روز اسلام آباد میں عراقی سفارتخانہ میں عراق کے سفیر حامد عباس لافطہ سے ملاقات کی ۔ وفد میں نگر چیمبر کے صدر عباس علی ‘ ممبران منیجنگ کمیٹی نگر چیمبر علی مصطفی اور حاجی شبیر شامل تھے ۔ ملاقات کے دوران ایف پی سی سی آئی کے ایگزیکٹیو ممبر و سابق نائب صدر اور گلگت بلتستان کے سابق وزیر برائے ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن محمد علی قائدنے عراقی سفیر حامد عباس لافطہ کو یوم ولادت حضرت علی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور عراق اسلامی برادر ملک ہیں جبکہ دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت ان کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے لہذا تجارت کو بہتر کرنے کیلئے دونوں جانب سے نجی شعبوں کو قریب لانے کی ضرورت ہے ۔ ہماری خواہش ہے کہ عراق کے ساتھ تجارت کو فروغ ملے ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا ضلع نگر جو چین کے ساتھ ملحق ضلع ہے کے زیادہ تر تاجر چین کے ساتھ تجارت کرتے ہیں گزشتہ دوسالوں سے جاری کرونا وباء کے باعث کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ محمد علی قائد نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ چین کے ساتھ ساتھ ہم دنیا کے دیگر ممالک خاص کر اسلامی برادر ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دیا جائے ۔ پاکستان خاص کر گلگت بلتستان کی بزنس کمیونٹی عراق اور چین کے مابین تعلقات کے فروغ میں کردار ادا کر سکتے ہیں ۔محمد علی قائد نے عراقی سفیر کی توجہ ویزا مسائل کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان خاص کر گلگت بلتستان سے لوگ زیارت کیلئے عراق اور ایران کے مقدس مقامات جاتے ہیں۔ لوگوں کو ویزا کے گھمبیر مسائل درپیش ہیں ۔ ہماری درخواست ہے کہ لوگوں کی مذہبی عقیدت کو مد نظر رکھتے ہوئے ویزا مسائل فوری حل کرنے سمیت فیسوںمیں بھی خصوصی کمی کی جائے ۔ اس موقع پر عراق کے سفیر حامد علی لافطہ نے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کے فروغ اور تعلقات کو مضبوط تر بنانے کی خواہش کو سراہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حرکت میں برکت ہے اور حقیقی بزنس مین کا اصل مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں ہوتا بلکہ گروتھ بھی کرنا ہوتا ہے اور اس لئے ٹریڈ کو اسٹڈی کرنا پڑتا ہے ۔ جب آپ زیارت کیلئے جاتے ہیں تو ساتھ ہی کاروبار کیلئے بھی کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو قریب لانے۔ تجارت کے فروغ کیلئے عراقی سفارتخانہ بھرپور کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اتنے مضبوط ہوں کہ لوگ ایک دوسرے کو اچھے طریقے سے جانیں کہ پاکستان اور عراق کے کس شہر میں کونسی بہتر مصنوعات پائی جاتی ہیں ۔ انہوں نے نگر چیمبر کے توسط سے چین اور عراق کے مابین تعلقات کے فروغ پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عراق ۔ چین اور پاکستان میں تجارت کا ایک نیا راستہ کھلے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کے فروغ کیلئے ہم ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہیں ۔