روس پر پابندیوں سے پاکستان پر منفی اثرات مرتب ہوئے،ترجمان دفتر خارجہ

بھارت سے زیر التوا مسائل کے حل کے لیے بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات چاہتے ہیں،ماحول کو سازگار بنانا بھارت کی ذمہ داری ہے

بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کرنا ہوگا،ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

اسلام آباد( ویب  نیوز)

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہاہے کہ روس پر اقتصادی پابندیوں سے سارے خطے خاص کر پاکستان پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان کا موقف واضح ہے کہ کسی بھی ملک پر پابندیاں لگانے کیلئے اقوام متحدہ کا فورم استعمال ہونا چاہیے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ روس پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک کیلئے مسائل میں مزید اضافہ ہوا۔عاصم افتخار نے کہا کہ افغانستان میں زلزلے اور سیلاب سے انسانی جانوں کے ضیاع اور مالی نقصانات پر دلی تعزیت کرتے ہیں۔ مشکل وقت میں وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر افغان بھائیوں کو امداد فراہم کی گئی۔ترجمان دفتر نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں۔قابض بھارتی فوج نے اِس سال 113کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا۔ پاکستان بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں مزید گیارہ کشمیریوں کی ماوارئے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتا ہے،بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کرنا ہوگا۔ترجمان نے کہاکہ ہم بھارت سے زیر التوا مسائل کے حل کے لیے بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات چاہتے ہیں،ماحول کو سازگار بنانا بھارت کی ذمہ داری ہے،بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کی حمایت کرتا رہا ہے۔۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے فرینڈز آف گروپ کے اجلاس میں ڈس انفارمیشن کے مقابلے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور منظم حکمت عملی اپنانے پر زور دیا۔عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کے متنازعہ بیان کا معاملہ بھی کینیڈین حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو کینیڈین پارلیمنٹ میں دیئے گئے بے بنیاد ریمارکس پر سخت تشویش ہے۔ کینیڈا سے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کیلئے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے، کینیڈین پارلیمان میں پاکستان کے اندرونی معاملات سے متعلق دیے گئے بے بنیاد اور غلط ریمارکس پر کینیڈین ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔