ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ15ارب ڈالر سے تجاوز کرنا تشویشناک ہے‘نصراللہ مغل
صنعتی شعبہ کو مراعات دینے سے ہی برآمدات میں اضافہ،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول ہوگا‘ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن

لاہور ( ویب نیوز )

ممتازصنعتکار و سیاسی رہنماایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل سابق چیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز نے کہاہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 11ماہ یعنی جولائی2021 تا مئی 2022تک جاری حسابات کا خسارہ 15ارب 19کروڑ 50لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کو کنٹرول کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔بجٹ کے دو ہفتے بعد ہی 13بڑے صنعتی شعبہ پر سپر ٹیکس کے نفاذ اور باقی تمام صنعتوں پر 4فیصد سپر ٹیکس کے نفاذ، مہنگی بجلی،گیس کی عدم فراہمی کے باعث صنعتوں کی پیداوار پہلے ہی بری طرح متاثر ہورہی ہے صنعتوں پر ٹیکسوں کا بوجھ کم نہ کیا گیا تو فیکٹریوں کو تالے لگ جائیں گے اور اگر پیداواری سرگرمیاں معطل ہوئیں تو برآمدی آرڈرز کی تکمیل خطرے میں پڑ جائے گی۔برآمدات کم ہونے سے تجارتی خسارہ بڑھے گا جس سے حکومت کے ریونیو میں کمی ہوگی اور حکومت مزید مشکلات میں گھر جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹاؤن شپ کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔نصر اللہ مغل نے حکومت بجلی گیس، پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافوں اور آمدنی بڑھانے کے چکر میں آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل پیرا ہے بیرونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلئے زیادہ قرضے لینے کے ساتھ ایسا لگتا ہے کہ ملک قرضوں کی جال کی جانب بڑھ رہا ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی درآمدات کے برابر برآمدات بڑھانے میں ناکامی کا سامنا ہے۔صنعتی شعبہ کو مراعات دینے سے ہی برآمدات میں اضافہ،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول ہوگا۔بڑھتا ہوا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے اگر اسے کنٹرول نہ کیا گیا تو ملکی ریونیو میں کمی اور ملک قرضوں کے جال میں جکڑ جائے گا۔