سیلاب کی تباہ کاریوں میں مزید54 افرادجاں بحق،مجموعی تعداد 1481 تک پہنچ گئی

اب تک 528 بچے بھی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں،ملک بھرمیں زخمیوں کی تعداد12 ہزار748  ہو گئی،این ڈی ایم اے

مزید سیلاب کا خطرہ،این ڈی ایم اے کی متعلقہ اداروںکو الرٹ رہنے کی ہدایت

سترہ ،اٹھارہ ستمبر کے دوران دریائے ستلج، راوی، چناب اور ان سے منسلک ندی نالوں میں پانی کا بہائو بڑھ سکتا ہے،این ڈی ایم اے

اسلام آباد( ویب  نیوز)

چوبیس گھنٹوں میں مزید 54 افراد زندگی کی بازی  ہار گئے۔حالیہ بارشوں اور سیلاب نے ملک بھر میں 1481 افراد کی جان لے لی،سب سے زیادہ سندھ میں638 خیبرپختونخوا میں 303 اور بلوچستان میں 278 اموات رپورٹ،12 ہزار748 افراد زخمی ہو گئے ملک بھر میں 81 اضلاع تاحال سیلاب سے متاثر ہیں۔ این ڈی ایم اے نے تازہ رپورٹ جاری کر دی۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق چوبیس گھنٹوں میں مزید 54 افراد زندگی کی بازی  ہار گئے، ملک بھر میں 14 جون سے اب تک بارشوں کے باعث 1481 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں،  جاں بحق ہونے والوں میں 656 مرد297 خواتین اور528 بچے شامل ہیں۔  رپورٹ  میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب اور بارشوں کی تباہ کاریوں میں ملک بھر میں کل 12 ہزار 748افراد زخمی ہوئے۔  سندھ زخمیوں میں سرفہرست ہے جہاں  تعداد 8ہزار 3 سو 21 ہو گئی،پنجاب 3858 ، خیبرپختونخوا 368 جبکہ بلوچستان میں 172 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے11 لاکھ 85 ہزار481 گھروں کو جزو ی نقصان پہنچا اور 569800 گھر مکمل تباہ ہوئے۔   اس دوران 390 پل جبکہ 12418 کلو میٹر سڑک کو نقصان پہنچا۔ ملک بھر میں 3 کروڑ  30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے جبکہ 9 لاکھ سے زائد مویشیوں کا حالیہ بارشوں اور سیلاب میں نقصان ہوا۔

سیلاب کی پیش گوئی کرنے والے ادارے نے ملک میں مزید سیلاب کے خطرے کی گھنٹی بجا دی، این ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب سے متعلق ایڈوائزری بھی جاری کر دی گئی،   تمام متعلقہ وفاقی محکموں، پی ڈی ایم اے پنجاب، پی ڈی ایم اے سندھ، محکمہ آبپاشی پنجاب، محکمہ آبپاشی سندھ اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ ،میونسپل سٹی ایڈمنسٹریشن کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق 17سے 18 ستمبر کے دوران مدھیہ پردیش ہندوستان سے ستلج، راوی اور چناب کے بالائی کیچمنٹ کو متاثر کر سکتی ہے، دریائے ستلج، راوی، چناب اور ان سے منسلک معاون ندی اور  نالوں میں  پانی کا بہائو بڑھ سکتا ہے۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ خطرے سے دوچار علاقوں کو ، پیشگی خبردار کیا جائے۔