کارکنوں و رہنمائوں پر جھوٹے مقدمات کیخلاف پرامن احتجاج کررہے ہیں،شاہ محمودقریشی

عمران خان نے مجھے گرفتاری دینے سے روکنے کی کوشش کی ہے، مجھے ان کے احساسات کا احترام ہے

پنجاب پولیس رہنما یا کارکن کوگرفتار نہیں کریگی،ترجمان

کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی

لاہور (ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک پر امن تحریک ہے ، پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنمائوں کے خلاف جھوٹے مقدمات کے خلاف لاہور سے جیل بھرو تحریک کا آغاز کررہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرنگ کراس پر گرفتاری پیش کریں گے ، عمران خان نے مجھے گرفتاری دینے سے روکنے کی کوشش کی ہے، مجھے عمران خان کے احساسات کا احترام ہے، میں روایت قائم کروں گا، پارٹی کے سینئر لوگ خود کو پہلے پیش کریں گے۔ان کاکہنا تھا کہ ہم معیشت کو مزید نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، ہمارے کارکنان ،قائدین پر جھوٹے پرچے کئے گئے ، ہم چھوٹے پرچوں کے خلاف پرامن احتجاج کررہے ہیں، صدر نے خطوط کے ذریعے اداروں کو ذمہ داری کا احساس دلوایا ہے، صدر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرچکے ہیں، انہوں نے صدر پر تضحیک آمیز گفتگو کی۔شاہ محمود قریشی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ بنیادی حقوق سلب کرنا چاہتے ہیں، ججوں کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں، مسلم لیگ ن کی قیادت نے جو عدلیہ پر حملہ کیا وہ قابل قبول نہیں، ایک ادارے کو ڈرایا اور دھمکایا جارہا ہے، مخالفین پر جھوٹے کیسز کے لیے دبائو ڈالا جارہا ہے۔رہنما تحریک انصاف نے کہا ناجائز اور من گھڑت کیس پر کسی کو پکڑا جائے وہ مناسب نہیں چاہے وہ ہمارا ہو یا پرایا ہو، پولیٹیکل انجینئرنگ ہمارا نہ ارادہ تھا نہ ہے، چیئرمین نیب کو تعینات موجودہ حکمرانوں نے کیا، گزشتہ 8 ماہ سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے، وہ انتقام کی نظر نہیں ہونا چاہ رہے تھے، اس لیے انہوں نے عہدے سے استعفی دے دیا۔سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان حالات میں پی ٹی آئی کے قائدین ،کارکنان عوام سے لاتعلق نہیں ہوسکتے، ملک کے معاشی حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں، روزمرہ اشیا عام شہری کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں، ڈالر دستیاب نہیں،ایل سیز نہیں کھل رہیں، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد مہنگائی چالیس فیصد تک پہنچ گئی ہے، اس وقت مہنگائی نے غریب آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔

 ترجمان پنجاب پولیس نے کہاہے کہ آج ہونیوالے احتجاج میں تحریک انصاف کے کسی رہنما یا کارکن کو گرفتار نہیں کیا جائے گا ۔ایک بیان میں پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی ۔پولیس ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ گرفتاریاں زیادہ ہونے کی صور ت میں کارکنوں کو پنجاب کے دیگر اضلاع منتقل کیا جائے گا کیونکہ لاہور کی دوجیلوں میں مزید قیدیوں کیلئے گنجائش موجود نہیں ۔پولیس کا یہ بیان پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جہاں تحریک انصاف کے رہنماں اور کارکنان کی بڑی تعداد زمان پارک اور چئیرنگ کراس(فیصل چوک)پہنچنا شروع ہوگئی ہے ۔اس تحریک کا مقصد انتخابات ، معاشی عدم استحکام اور پارٹی رہنماں اور کارکنوں پر مبینہ کریک ڈائون کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔