سی ٹی ڈی تھانہ کبل دھماکہ میں شہید ہونے والے 18 شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ پولیس لائن کبل سوات میں اد ا کردی گئیں

جنازہ ادائیگی کے بعد 13 شہداء کے جسد خاکی تدفین کیلئے آبائی علاقوںکو روانہ کردئے گئے

سوات ( ویب نیوز) سی ٹی ڈی تھانہ کبل دھماکہ میں شہید ہونے والے ١٨  شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ پولیس لائن کبل سوات میں اد ا کردی گئی، جنازہ میں آئی جی خیبر پختونخوااختر حیات اور کور کمانڈر پشاورلیفٹیننٹ جنرل حسن ا ظہر حیات، آئی جی ایف سی فرنٹیئر کور میجر جنرل نورولی خان، ڈی آئی جی ناصر محمود ستی، سہیل خالد ،کمشنر مالاکنڈ شاہداللہ، ڈسٹرکٹ پولیس افیسر شفیع اللہ گنڈاپور، ڈی پی او دیر لوئر طارق اقبال سمیت دیگر پولیس وفوجی افسران اورسیاسی وسماجی شخصیات نے شرکت کی،نماز جنازہ پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ اداکیا گیااور پولیس کے چاق وچوبند دستہ نے شہداء کو سلامی دی ، جنازہ ادائیگی کے بعدریسکیو1122کے ذریعے13 شہداء کے جسد خاکی تدفین کیلئے آبائی علاقوںکو روانہ کردئے گئے ، گزشتہ رات ہونیو الے واقعہ میں17افراد شہید ہوئے جس میں پولیس اہلکاروں کے علاوہ ان کے پاس زیر حراست 5ملزمان بھی شامل ہیں ، شہدا میں ایک خاتون پولیس اہلکار بھی ہے جبکہ واقعہ میں ایک بچہ بھی شہید ہوا،واقعہ میں 57سے زائد افراد زخمی ہیںجنہیں سیدوشریف سمیت مختلف ہسپتال میں علاج کی غرض سے منتقل کیا گیا ہے ، زخمیوں میں بیشتر افراد جھلس گئے ہیں جنہیں پشاور کے برن سنٹرمنتقل کیا گیا ہے ، نماز جنازہ ادکرنے کے بعد شہداء کے جسد خاکی ان کے آبائی علاقوں ملاکنڈ، بونیر ،شانگلہ ، چترال ، مردان اوراندرون سوات کے مختلف علاقوں میں روانہ کیا گیا۔

قبل ازیں سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے کے اندر دو زوردار دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 12 اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق سی ٹی ڈی تھانے کے اندر دو دھماکے ہوئے جس کے بعد تھانے اور اطراف کی بجلی منقطع ہوگئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی۔سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے جبکہ ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اب تک 12 پولیس اہلکار شہید اور 53 کے قریب زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں لیڈی پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ مقامی پولیس کے مطابق دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ دہشتگردی کی کارروائی ہے، دھماکے کے نتیجے میں تھانے میں زیرِ حراست 4 ملزمان بھی ہلاک ہوئے۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خالد سہیل کہنا ہے کہ تھانہ سی ٹی ڈی کبل میں 2 دھماکے ہوئے، تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے بھی موجود تھے، ہو سکتا ہے مارٹر گولے پھٹنے سے دھماکے ہوئے ہوں لیکن خودکش دھماکا بھی ہو سکتا ہے۔ خالد سہیل نے کہا کہ تھانے کے گیٹ پر دھماکا نہیں ہوا، عموماً خودکش حملہ آور گیٹ پر ہی خود کو دھماکے سے اڑا دیتا ہے، تھانہ کی عمارت پرانی تھی بیشتر دفاتر اور اہلکار نئی عمارت میں منتقل کر دیے گئے تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تھانے میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا اور انہیں ہر ممکن طبی امداد دینے کی ہدایت جاری کر دی۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ ان کا کہنا ہے کہ پوری قوم شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، سکیورٹی فورسز اور پولیس دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گی۔

ادھر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سی ٹی ڈی تھانہ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک وقوم کی حفاظت کے لیے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، دہشتگردی کے اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ انہوں نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔