پاکستان کی مشن چندریان 3 کی چاند پر پہنچنے پر بھارت کو مبارکباد

آسٹریلوی ہائی کمشنر کے گھر پر ناشتے میں سیاسی رہنماؤں کی شرکت معمول کی بات ہے،ترجمان دفتر خارجہ

،پاکستان نے کبھی برکس کا رکن بننے کی درخواست نہیں کی، لیکن جنوبی افریقا میں برکس سمٹ کے فیصلوں کا جائزہ لیا جائے گا

بھارت 2003کے سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، پاکستان ایل او سی پر بھارتی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتا ہے

پاکستان رینجرز نے بین الاقوامی سرحد سے چھ بھارتی اسمگلرز گرفتار کیے ہیں جو پاکستان میں منشیات اور ہتھیار اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے

افغان حکام نے پاکستانی وفد کو اپنی سرزمین پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے

سانحہ جڑانوالہ میں ریاست اور میڈیا دونوں متاثرین کے ساتھ کھڑے ہوئے، بطور ریاست پاکستان ایسی کاروائیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی

آزاد کشمیر میں پکڑے گئے مشکوک افغان باشندوں بارے آزاد کشمیر کا محکمہ داخلہ ہی جواب دے سکتا ہے،ہفتہ وار پریس بریفنگ

اسلام آباد(ویب  نیوز)

پاکستان نے مشن چندریان 3 کی چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے پر بھارت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کا چاند پر پہنچنا بڑی کامیابی ہے،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے آسٹریلوی ہائی کمشنر کے گھر پر ناشتے میں سیاسی رہنماؤں کی شرکت معمول کی بات ہے،پاکستان نے کبھی برکس کا رکن بننے کی درخواست نہیں کی، لیکن جنوبی افریقا میں برکس سمٹ کے فیصلوں کا جائزہ لیا جائے گا، بھارت 2003کے سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، پاکستان 21 اگست کو لائن آف کنڑول پر بھارتی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتا ہے۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان وزارت خارجہ نے ڈونلڈ بلوم اور سکندر سلطان راجہ کے مابین گزشتہ روز ہونے والی بیٹھک کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سفارتکاروں کی مقامی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات معمول کی بات ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ملاقات کی تفصیلات کے لیے امریکی سفارت خانہ اور الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا جائے، تاہم شاہ محمود قریشی کی غیر ملکی سفرا سے ملاقاتوں سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں سمیت دیگر حکام کی غیر ملکی سفارتکاروں سے ملاقاتیں معمول کا حصہ ہیں۔ دفتر خارجہ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کبھی برکس کا رکن بننے کی درخواست نہیں کی، لیکن جنوبی افریقا میں برکس سمٹ کے فیصلوں کا جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر حج نے پاکستان کا دورہ کرکے حج سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جبکہ صدر مملکت، نگراں وزیراعظم اور گورنر سندھ سے ملاقات کی۔ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت 2003کے سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، پاکستان 21 اگست کو لائن آف کنڑول پر بھارتی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور بھارت نے نئے ناظم الامور نامزد کر دیے ہیں، جو جلد ہی اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویزوں کے اجرا کے بعد تقرری اور تبادلے ہوں گے جو معمول کی مشق ہے۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی ناقابل قبول ہے، بھارت فائر بندی انتظام کی خلاف ورزیاں بند کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ پاکستان رینجرز نے بین الاقوامی سرحد سے چھ بھارتی اسمگلرز گرفتار کیے ہیں، جو پاکستانی علاقے میں منشیات اور ہتھیار اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی کرکٹ کپ میں پاکستان کی شرکت پر کرکٹ بورڈ حکام بھارت سے رابطے میں ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ حکام بھارت میں انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنماں کو قید سے آزاد کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پکڑے گئے مشکوک افغان باشندوں بارے آزاد کشمیر کا محکمہ داخلہ ہی جواب دے سکتا ہے۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گزشتہ روز وزارت خارجہ کا دورہ کیا، جہاں انہیں پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات پر بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو اپنا خارجہ پالیسی کا تصور دیا۔ برکس گروپ کی صورت ابھرتی ہوئی 5 معیشتوں کے اشتراک میں توسیع کے معاملے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان نے برکس بلاک میں شمولیت کے لیے کوئی درخواست نہیں دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برکس کو عالمی امن و یکجہتی کے ضمن میں کثیر الملکی ہونا چاہیے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی سفیر سہیل محمود کی قیادت میں پاکستانی وفد نے کابل میں افغان انتظامیہ، عبوری وزیر خارجہ اور افغان دفتر خارجہ حکام سے ملاقاتیں کیں اور افغان حکام سے افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشتگردی کا معاملہ اٹھایا۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی وفد کو افغان حکام نے اپنی سرزمین پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ جڑانوالہ میں ریاست اور میڈیا دونوں متاثرین کے ساتھ کھڑے ہوئے، بطور ریاست پاکستان ایسی کاروائیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔