افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے ، جلیل عباس جیلانی
بزنس کمیونٹی کیلئے لانگ ٹرم ویزا کا اجرا کیا جائے گا،
پاکستان جی ٹوئنٹی کا رکن نہیں اس لیے اس کے اجلاس میں شریک نہیں، نگران وزیرخارجہ
ڈالرزسمگلنگ کے معاملے پر ایک ہزار کاروباری شخصیات کی فہرست مرتب کرنے کی خبر بے بنیاد ہے، سرفراز بگٹی
ڈالر سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف ضرور خفیہ ادارے تحقیقات کر رہے ہیں وزیرداخلہ
عارف علوی صدر کی حیثیت سے اپنی آئینی مدت پوری کر چکے ہیں عرفان اسلم
آئین کے مطابق نئے صدر کے انتخاب تک عارف علوی اپنا عہدہ برقرار رکھ سکتے ہیں
وزیر خارجہ کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد نگران وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس
اسلام آباد ( ویب نیوز)
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ افغان حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے ،بزنس کمیونٹی کیلئے لانگ ٹرم ویزا کا اجرا کیا جائے گا، پاکستان جی ٹوئنٹی کا رکن نہیں اس لیے اس کے اجلاس میں شریک نہیں ہے تاہم تنہائی کا تاثر درست نہیں ہے جلد پاکستان کے عوام خلیجی ممالک سے اربوں ڈالر کی بھاری سرمایہ کاری کی خوش خبری سنیں گے جبکہ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ تفتیش کے حوالے سے ایک ہزار کاروباری شخصیات کی فہرست مرتب کرنے کی خبر بے بنیاد ہے ۔ ڈالر سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف ضرور خفیہ ادارے تحقیقات کر رہے ہیں اس حوالے سے منی چینجرز سے بھی تفتیش ہو سکتی ہے ۔ وزیر قانون عرفان اسلم نے کہا ہے کہ عارف علوی صدر کی حیثیت سے اپنی آئینی مدت پوری کر چکے ہیں تاہم آئین کے مطابق نئے صدر کے انتخاب تک وہ اپنا عہدہ برقرار رکھ سکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو نگران وزیر اعظم انور الحق کاکڑ کی صدارت میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت سے متعلق اپیکس کمیٹی کے دو روزہ اجلاس کے بعد اطلاعات و نشریات ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، سائنس و ٹیکنالوجی اور اوورسیز پاکستانیز کے نگران وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی سفارتی تنہائی کا تاثر درست نہیں ہے ۔ جی ٹوئنٹی کے رکن ہی نہیں ہیں اس لیے اس اجلاس میں شرکت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تاہم پاکستان میں جلد غیر معمولی غیر ملکی سرمایہ کاری کے معاہدے سامنے آ جائیں گے جو تیار ہو رہے ہیں ۔ خلیجی ممالک سے ایک بڑے حجم کی سرمایہ کاری پاکستان کے لیے نہ صرف خوش آئند ثابت ہو گی بلکہ معیشت کے حوالے سے تبدیلی لے کر آئے گی خوشحالی اور ترقی یقینی ہو گی اور قوم کو بہت بڑی خوش خبری ملنے والی ہے ۔ یہ معاہدے زراعت ، توانائی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، معدنیات اور دیگر شعبوں کے حوالے سے ہوں گے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت کو چاہیے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے ۔ معاہدے کی پاسداری ضروری ہے اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کی سرکوبی کرے ۔ چترال واقعے پر پاکستان کو گہری تشویش ہے اس حوالے سے افغان حکومت کو آگاہ کیا ہے مذاکرات میں افغان حکومت کے ساتھ ان معاملات پر بات ہوتی ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا بھر سے پاکستان کے سفارتی تعلقات میں تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے ۔ فعال سفارتکاری پر یقین رکھتے ہیں ہے ۔ امریکا ، چین ، سعودی عرب ، مشرق وسطیٰ ، یورپ سمیت تمام ممالک سے دفاعی سیاسی معاشی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں ۔ اجلاس میں پاکستان کے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات پر بریفنگ دی گحے ، نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا پاکستان کی متحرک سفارتکاری کے باعث ہر خطے میں اچھے تعلقات ہیں، افریقہ ابھر کر سامنے آرہا ہے، موجودہ حکومت نے لک افریقہ کی پالیسی متعارف کرائی، چین اور امریکہ کیساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں۔جلیل عباس جیلانی نے کہا پالیسی کے تحت افریقی ممالک سے روابط مزید بڑھائے جائیں گے، یورپی ملکوں کے ساتھ تعلقات بھی بڑی اہمیت کے حامل ہیں، یورپی یونین کے ساتھ تجارت کو مزید فروغ دیا جارہا ہے، عالمی سرمایہ کاروں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔نگران وزیرخارجہ نے مزید کہا گزشتہ چند برسوں میں ان ممالک کیساتھ ہماری تجارت میں اضافہ ہوا ہے، سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے قیام کے بعد مختلف ممالک کی طرف سے اچھا رسپانس آرہا ہے جو کاروبار میں آسانی کی طرف ایک اور قدم ہے، وزیراعظم نے نئی ویزا پالیسی کا بھی اعلان کیا ہے، بزنس کمیونٹی کیلئے لانگ ٹرم ویزا کا اجرا کیا جائے گا۔جلیل عباس جیلانی نے کہا خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اقدامات کی وجہ سے بہت سے ملکوں نے مثبت رجحان کا اظہار کیا، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بہت بڑا اقدام ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سے سرمایہ کاروں کو آسانی میسرآئے گی۔ نگران وزیرخارجہ نے مزید کہا سرمایہ کاروں کو طویل مدتی ویزے فراہم کئے جائیں گے، ٹیکس کے نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جارہا ہے۔نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ویزا پالیسی کو وزارت داخلہ نے کاروباردوست بنایا ہے، سرمایہ کاروں کو ویزا کی فراہمی میں آسانی پیدا کی گئی ہے، ویزا پالیسی کو وزارت داخلہ نے کاروبار دوست بنایا ہے، سرمایہ کاروں کو ویزا کی فراہمی میں آسانی پیدا کی گئی ہے۔سرفراز بگٹی نے مزید کہا سرمایہ کاروں کو آسان شرائط پر ویزا کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی، سمگلنگ کی روک تھام کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں، سمگلنگ کی روک تھام کے لئے اداروں کے مربوط تعاون سے کارروائیاں جاری ہیں، آنے والے دنوں میں سمگلنگ کی روک تھام کے لئیمزید کامیابیاں حاصل ہوں گی، سمگلنگ کے حوالے سے نگران حکومت کی زیروٹالرنس پالیسی ہے ۔ انہوں نے افغان حکومت پر زور دیا کہ اپنی سرزمین کسی اور ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال سے روکنے کے سلسلے میں دوحہ معاہدے کی سختی سے پاسداری کی جائے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ڈالر سمگلنگ کی تفتیش کے معاملے پر ایک ہزار کاروباری شخصیات کی مخصوص فہرست مرتب نہیں کی گئی ۔ نگران کاروبار کے لیے سازگار فضا قائم کرنا چاہتی ہے کاروبار دوست پالیسی پر یقین رکھتے ہیں البتہ ڈالرز کی سمگلنگ میں کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا ۔ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اس حوالے سے منی چینجرز سے ضرور تفتیش ہو سکتی ہے ۔ نگران وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹرعمرسیف نے کہا پاکستان میں سٹار لنک لانچ ہورہا ہے، نئے سسٹم سے پاکستان کے دیگرعلاقوں کو نیٹ کی آسانی سے دستیابی ہوگی، پاکستان دنیا میں سمارٹ فون کی ساتویں بڑی مارکیٹ ہے، نئے سسٹم سے پاکستان کے دیگرعلاقوں کو نیٹ کی آسانی سے دستیابی ہوگی، پاکستان دنیا میں سمارٹ فون کی ساتویں بڑی مارکیٹ ہے۔دس ارب ڈالر کی آئی ٹی ایکسپورٹ کر سکتے ہیں ۔ ڈاکٹرعمرسیف نے مزید کہا فری لانسرز کی سہولت کے لئے بھی مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ڈیجیٹلائزیشن سے معیشت کو دستاویزی بنانے میں مدد ملے گی، معیشت کو کیش لیس بنانے پر کام جاری ہے، آئی ٹی انڈسٹری کے حوالے سے اقدامات سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائرمیں مزید اضافہ ہوگا، آئی ٹی شعبے کی بہتری کے لئے 2 لاکھ نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔نگران وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا پاکستان بھرمیں 5 لاکھ لوگوں کے لئے فری لانسنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی، خصوصی اقدامات سے نوجوان گلوبل اکانومی کا حصہ بن سکیں گے، پاکستان کے فری لانسرز آسانی سے کام کریں تو اربوں ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں آسکتا ہے۔نگران وزیر قانون و ماحولیات عرفان اسلم نے کہا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو ہر سال مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پاکستان میں پانی کا بے دریغ استعمال کیا جاتا رہا ہے، پانی کے مسائل کے حل کیلئے جامع پالیسی مرتب کررہے ہیں، کاربن ٹریڈنگ کیلئے مارکیٹ متعارف کرارہے ہیں، پاکستان کلائمیٹ چینج فنڈ لانے کیلئے بھی غور کیا جارہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر قانون نے کہا کہ آئین کے مطابق اپنی مدت پوری کرنے کے باوجود صدر عارف علوی نئے صدر کے انتخاب پر اپنا عہدہ برقرار رکھ سکتے ہیں ۔ وزیر بیرون ملک پاکستانیز جواد سہراب ملک نے کہا کہ یہ پاکستانیز ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں ۔ ریاست مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی پاکستان میں جائیدادوں کے تحفظ اور دیگر معاملات میں تعاون کے لیے اقدامات کئے گئے ہیں ، خصوصی سیل بنا رہے ہیں ۔ سارے نظام کو ڈیجٹلائز کر رہے ہیں ۔ ۔ ایک سوال کے جواب میں جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان میں سی پیک پر کام کے حوالے سے چین نے اظہار اطمینان کیا ہے ۔ سی پیک کی تکمیل سے تین لاکھ نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع میسر ہوں گے اور جلد پاک چین اقتصادی راہداری کا سیکنڈ فیز شروع ہو جائے گا ۔