لاہور ہائیکورٹ ، بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے درخواست مسترد

درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ، صرف متاثرہ فریق ہی عدالت آ سکتا ہے،عدالت کے ریمارکس

 یہ مفاد عامہ کی درخواست ہے،اگر حکومت ایکشن نہیں لیتی تو شہری عدالت آسکتا ہے،ایڈووکیٹ آفاق احمد

 یہ فریقین کے درمیان گھریلو معاملہ ہے ،عدالت سوشل میڈیا کی خبروں پر انحصار نہیں کر سکتی، مفاد عامہ کی درخواست نہیں بنتی،جسٹس علی باقرنجفی

لاہور (ویب  نیوز)

لاہور ہائیکورٹ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ میں سابق خاتون اول بشری بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے جسٹس علی باقر نجفی نے افاق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب غلام سرور پیش ہوئے۔ درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی، بشری بی بی، خاور مانیکا کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں حکومت پنجاب، الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو بھی  فریق بنایا گیا۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ، صرف متاثرہ فریق ہی عدالت آ سکتا ہے۔ عدالت نے دوران سماعت درخواست گزار کو غیر متعلقہ گفتگو کرنے سے روک دیا جس پر درخواست گزار آفاق احمد کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ایکشن نہیں لیتی تو شہری عدالت آسکتا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کس طرح متاثرہ فریق ہیں، ایڈووکیٹ افاق نے عدالت میں موقف دیا کہ یہ مفاد عامہ کی درخواست ہے۔ عدالت نے مزید استفسار کیا کہ آپ نے کس قانون کے تحت درخواست دائر کی ۔درخواست گزار  نے عدالت میں کہا کہ یہاں اس طرح کے معاملات پر کوئی ٹینشن نہیں لیتا ، شرعی عدت اور لیگل عدت میں فرق ہوتا ہے۔جسٹس  علی باقر نجفی نے کہا کہ یہ فریقین کے درمیان گھریلو معاملہ ہے۔  عدالت سوشل میڈیا کی خبروں پر انحصار نہیں کر سکتی۔ آپ کو کس چیز کی ٹینشن ہے جو یہاں آگئے ۔یہ مفاد عامہ کی درخواست نہیں بنتی ۔آپ بھی اسطرح کی شادی کر لیں ۔بعد ازاں عدالت نے  درخواست  ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔