صنعتی شعبے کو گیس کی بندش سے پیداوار متاثر ہوگی اور بے روزگاری بڑھے گی۔ سردار یاسر الیاس خان
آئندہ ایسے مسائل کے تدارک کیلئے گیس بحران کی مکمل تحقیقات کرائی جائے
اسلام آباد ( ویب نیوز ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے وفاقی دارالحکومت میں صنعتی شعبے کیلئے گیس کی لوڈشیڈنگ پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ اس سے صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں بہت متاثر ہوں گی، صنعتیں بند ہونے سے بے روزگاری بڑھے گی اور مجموعی طور پر معیشت کو نقصان ہو گا لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس مسئلے کے پائیدار حل کیلئے ہنگامی اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں سٹیل ری رولنگ ملز اور سٹیل فرنسز سمیت دیگر صنعتوں کو اچانک گیس کی فراہمی بند کردی گئی ہے جس سے ان کی پیداوار کا پلان شدید متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ غیر دانشمندانہ فیصلہ بہت سی صنعتوں کی بندش کا باعث بنے گا جس سے سینکڑوں کارکن بے روزگاری کا شکار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گرمیوں کے موسم میں صنعتوں کو گیس کی فراہمی معطل کردی گئی ہے، جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا کیونکہ گرمی کے موسم میں گیس کی گھریلو کھپت عام طور پر کم ترین سطح پر ہوتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں پیدا ہونے والے گیس بحران کی مکمل تحقیقات کرائے اور جو لوگ گیس بد انتظامی میں ملوث پائے جائیں ان کو جوابدہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے پر گیس بحران کے اثرات کو کم کرنے کے لئے متعلقہ حکام کو پہلے ہی بہتر منصوبہ بندی کرنی چاہئے تھی تا کہ صنعت و معیشت کو اس کے نقصاندہ اثرات سے بچایا جا سکتا۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے مزید کہا کہ آئیسکو نے سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر اسلام آباد میں دوپہر 2 بجے سے شام 6 بجے تک سٹیل ری رولنگ اورسٹیل فرنسز سمیت دیگر صنعتوں کے لئے بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی شروع کردی ہے جس نے صنعتی شعبے کے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیسکو نے نجی فیڈروں کی بجلی بھی بند کر دی ہے جس سے صنعتی لیبر اس شدید گرمی میں بجلی سے محروم ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو صنعتی لیبر جلد بھاگ جائے گی جس سے صنعتی پیداوار مزید متاثر ہو گی لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئیسکو صنعتوں کیلئے پانچ گھنٹے کی روزانہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے اور تمام نجی فیڈروں کو بحال کیا جائے تاکہ صنعتی مزدوروں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گیس اور بجلی کے بحران کی وجہ سے بہت سے ممکنہ سرمایہ کاروں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے حوصلہ شکنی ہو گی جو ملک کے مفاد میں نہیں ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے اوگرا سے بھی اپیل کی کہ وہ گیس بحران کی تحقیقات کرائے اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔