طالبان نے تیسرے صوبہ قندوز کے دارالحکومت پربھی کنٹرول حاصل کرلیا

لڑائی میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے

تمام حکومتی ہیڈ کوارٹرزطالبان کے قبضے میں ہیں، فوجی اڈہ اور ایئر پورٹ پر کنٹرول شدید لڑائی جاری ہے، رکن اسمبلی امرالدین ولی

 قندوز میں شکست کے دشمن کے کرائے کے فوجیوں نے جان بوجھ کر شہری علاقوں جیسے بازاروں اور دکانوں پر بمباری کی،ذبیح اللہ مجاہد

قندوز(ویب  نیوز) افغان طالبان نے شدید لڑائی کے بعدتیسرے صوبہ قندوز کے دارالحکومت پربھی کنٹرول حاصل کرلیا جس کے بعد تین روز میں طالبان کے زیر کنٹرول آنے والے اہم صوبائی دارالحکومتوں کی تعداد 3ہوگئی ہے،لڑائی میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے ۔طالبان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے قندوز میں پولیس ہیڈکوارٹر، گورنر کے کمپائونڈ اور شہر کی جیل پر قبضہ کرلیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق مقامی ذرائع اور قندوز میں موجود صحافیوں نے بھی اس ات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت میں طالبان جنگجو دکھائی دے رہے ہیں۔قندوزکے رکن اسمبلی امرالدین ولی نے الجزیرہ کو بتایا کہ گزشتہ روز دوپہرسے شروع ہونے والے بھرپور تصادم کے بعد تمام حکومتی ہیڈ کوارٹرزطالبان کے قبضے میں ہیں، تاہم فوجی اڈہ اور ایئر پورٹ کا

کنٹرول ابھی تک افغان سیکیورٹی فورسز کے پاس ہے اور وہ اسے بچانے کے لیے مزاحمت کر رہے ہیں۔قندوزمیں موجود ہیلتھ آفیشلز کے مطابق اب تک خواتین اور بچوں سمیت 14 لاشوں اور 30 زخمیوں کو اسپتال لایاگیا ہے۔افغان میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ائیرپورٹ اور پولیس ہیڈ کوارٹر کے گرد لڑائی جاری ہے۔ وہاں کے مقامی میڈیا کے مطابق قندوز شہر کی کئی عمارتوں میں آگ لگی ہے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کیا ہے مجاہدین مغربی شہر تالقان، تخار کے مرکز، یونس آباد ، باغ زاخیرہ اورعوازی کے علاقوں میں پہنچ گئے۔ جنگ جاری ہے اور مجاہدین تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کیا کہ اپنی شکست کے بعد قندوز میں شکست کے دشمن کے کرائے کے فوجیوں نے جان بوجھ کر شہری علاقوں جیسے بازاروں اور دکانوں پر بمباری کی۔ اس نے لوگوں کو جانی اور مالی نقصان پہنچایا۔دوسری جانب  افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کے آپریشن میں اب تک 572 افغان طالبان ہلاک ہوچکے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ دو روز میں طالبان گھمسان کی جنگ کے بعد افغانستان کے صوبے نمروز کے دارلحکومت زرنج اور جوزجان کے دارالحکومت شبرغان کا کنٹرول حاصل کرچکے ہیں۔ طالبان نے پانچ برس قبل 2016میں بھی افغان صوبے قندوز کے دارالحکومت کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا لیکن جلد ہی اتحادی افواج نے قبضہ واگزار کرالیا تھا۔