آئی سی سی آئی کے ساتھ مل کر خواتین کی معاشی بااختیاری کیلئے کام کریں گے۔ نیلوفر بختیار
خواتین کو ترقی کے بہتر مواقع فراہم کئے بغیر پائیدار اقتصادی ترقی ناممکن ہے۔ شکیل منیر
ٹریننگ حاصل کر کے خواتین گھر بیٹھے ساٹھ سے ستر ہزار ماہانہ کما سکتی ہیں۔ میاں اکرم فرید
اسلام آباد (ویب نیوز ) نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن (این سی ایس ڈبلیو) کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے کہا کہ خواتین کی بہتری کیلئے ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے تا کہ وہ زندگی کے مختلف شعبوں میں آگے بڑھ سکیں اور ملک و قوم کیلئے فعال کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ چیمبر کے ساتھ مل کر خواتین کی معاشی بااختیاری کیلئے کام کرنا چاہتا ہے تا کہ خواتین کو معاشی طور پر مضبوط اور بااختیار بنا کر معیشت کی ترقی کیلئے ان کی صلاحیتوں سے بہتراستفادہ حاصل کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ چیمبر کو این سی ایس ڈبلیو کی اکنامک ایمپاورمنٹ کمیٹی میں نمائندگی دی جائے گی تا کہ دونوں ادارے مل کر خواتین کی معاشی بااختیاری کیلئے کام کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر خواتین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
نیلوفر بختیار نے کہا کہ ہر سال 25نومبر تا 10دسمبر 16دن تک خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کیلئے ایک عالمی مہم شروع کی جاتی ہے اور اس سال جینڈر بیسڈ تشدد کے خلاف عالمی مہم شروع ہو گی جبکہ ان کا ادارہ بھی اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے۔ اس دوران خواتین کی بہتری کے مختلف پروگرام منعقد کئے جائیں گے جن میں سرفہرست خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام کے پروگرام منعقد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر کام کی جگہ خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کے قانون پر چیمبر میں بھی ایک آگاہی پروگرام منعقد کیا جائے جس میں صنعتی و تجارتی اداروں میں کام کرنے والی خواتین کو شرکت کی دعوت دی جائے تا کہ ان کو مذکورہ قانون کے بارے میں بہتر آگاہی حاصل ہو۔ انہوں نے خواتین کے بہتر تحفظ اور ان کی معاشی بااختیاری کیلئے اپنے ادارے کی طرف سے کی جانے والی کوششوں سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا ادارہ چیمبر سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر خواتین کی بہتر ترقی کیلئے کوشاں رہے گا۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواتین ہماری کل آبادی کا نصف سے زائد ہیں اور ان کو ترقی کے بہتر مواقع فراہم کئے بغیر پاکستان کیلئے پائیدار اقتصادی ترقی کا حصول ناممکن ہے لہذا حکومت خواتین کی بہتر ترقی کیلئے مزید سازگار پالیسیاں تشکیل دے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر میں کاروبار کرنے والی خواتین کی سہولت کیلئے ایک سیل موجود ہے جبکہ چیمبر کاروباری خواتین کیلئے آگاہی اور تربیتی پروگرام کے ساتھ ساتھ خواتین انٹرپرینیورز کی دستکاری مصنوعات کی نمائش کا اہتمام بھی کرتا رہتا ہے تا کہ ان کے کاروبار کو بہتر فروغ ملے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کاروبار کرنے والی خواتین کیلئے سب سے ہم مسئلہ بینکوں سے قرضہ حاصل کرنا ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت خواتین انٹرپرینیورز کو آسان قرضے فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دے تا کہ مزید خواتین کاروبار کرنے کی طرف مائل ہو کر ملک کی معاشی ترقی میں فعال کردار ادا کریں۔
فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے کہا کہ سکل ڈویلپمنٹ کونسل کے تحت 9500خواتین کو مختلف شعبوں میں ٹریننگ فراہم کی گئی ہے تا کہ ان کو معاشی طور پر خودمختار بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں ٹریننگ حاصل کر کے خواتین گھر بیٹھے ساٹھ سے ستر ہزار روپے ماہانہ کما سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارماسوٹیکلز، بینکنگ، ہوٹل انڈسٹری اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ و سیل سمیت متعدد شعبوں میں خواتین کیلئے پرکشش مواقع موجود ہیں لہذا وہ مطلوبہ شعبے میں تعلیم و ٹریننگ حاصل کر کے ان سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے پر خصوصی توجہ دے کر پاکستان اس شعبے کی سالانہ برآمدات کو 2ارب ڈالر سے بڑھا کر 30ارب ڈالر تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ، نائب صدر محمد فہیم خان، فاطمہ عظیم، محمد اعجاز عباسی، باسر داؤد، محمد نوید ملک، خالد چوہدری اور ناصرہ علی سمیت دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور خواتین کی بہتر ترقی کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔ اس موقع پر خواتین نے نیلو فر بختیار سے مختلف سوالات کئے اور خواتین کو مزید بہتر مواقع فراہم کرنے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں۔